حدثنا ابو المغيرة , حدثنا حريز بن عثمان , حدثنا عبد الرحمن بن ميسرة الحضرمي , قال: سمعت ابا امامة , يقول: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ليدخلن الجنة بشفاعة الرجل الواحد ليس بنبي مثل الحيين , او احد الحيين: ربيعة , ومضر" , فقال قائل: إنما ربيعة من مضر , قال:" إنما اقول ما اقول" .حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ , حَدَّثَنَا حَرِيزُ بْنُ عُثْمَانَ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَيْسَرَةَ الْحَضْرَمِيُّ , قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ , يَقُولُ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَيَدْخُلَنَّ الْجَنَّةَ بِشَفَاعَةِ الرَّجُلِ الْوَاحِدِ لَيْسَ بِنَبِيٍّ مِثْلُ الْحَيَّيْنِ , أَوْ أَحَدِ الْحَيَّيْنِ: رَبِيعَةَ , وَمُضَرَ" , فَقَالَ قَائِلٌ: إِنَّمَا رَبِيعَةُ مِنْ مُضَرَ , قَالَ:" إِنَّمَا أَقُولُ مَا أَقُولُ" .
حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ صرف ایک آدمی کی شفاعت کی برکت سے " جو نبی نہیں ہوگا " ربیعہ اور مضر جیسے دو قبیلوں یا ایک قبیلے کے برابر لوگ جنت میں داخل ہوں گے ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ! کیا ربیعہ، مضر قبیلے کا حصہ نہیں ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں تو وہی کہتا ہوں جو کہنا ہوتا ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح بطرقه وشواهده دون قوله: فقال قائل: إنما ربيعة من مضر....، فهي شاذة