حدثنا زيد بن يحيى , حدثنا عبد الله بن العلاء بن زبر , حدثني القاسم , قال: سمعت ابا امامة , يقول: خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم على مشيخة من الانصار بيض لحاهم , فقال:" يا معشر الانصار , حمروا , وصفروا , وخالفوا اهل الكتاب" , قال: فقلت: يا رسول الله , إن اهل الكتاب يتسرولون ولا ياتزرون! فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" تسرولوا وائتزروا , وخالفوا اهل الكتاب" , قال: فقلت: يا رسول الله , إن اهل الكتاب يتخففون ولا ينتعلون , , قال: فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" فتخففوا وانتعلوا , وخالفوا اهل الكتاب" , قال: فقلنا: يا رسول الله , إن اهل الكتاب يقصون عثانينهم , ويوفرون سبالهم , قال: فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" قصوا سبالكم ووفروا عثانينكم , وخالفوا اهل الكتاب" .حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ يَحْيَى , حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ زَبْرٍ , حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ , قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ , يَقُولُ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى مَشْيَخَةٍ مِنَ الْأَنْصَارٍ بِيضٌ لِحَاهُمْ , فَقَالَ:" يَا مَعْشَرَ الْأَنْصَارِ , حَمِّرُوا , وَصَفِّرُوا , وَخَالِفُوا أَهْلَ الْكِتَابِ" , قَالَ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ يَتَسَرْوَلَونَ وَلَا يَأْتَزِرُونَ! فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" تَسَرْوَلُوا وَائْتَزِرُوا , وَخَالِفُوا أَهْلَ الْكِتَابِ" , قَالَ: فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ يَتَخَفَّفُونَ وَلَا يَنْتَعِلُونَ , , قَالَ: فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فَتَخَفَّفُوا وَانْتَعِلُوا , وَخَالِفُوا أَهْلَ الْكِتَابِ" , قَالَ: فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ , إِنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ يَقُصُّونَ عَثَانِينَهُمْ , وَيُوَفِّرُونَ سِبَالَهُمْ , قَالَ: فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" قُصُّوا سِبَالَكُمْ وَوَفِّرُوا عَثَانِينَكُمْ , وَخَالِفُوا أَهْلَ الْكِتَابِ" .
حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم انصار کے کچھ عمر رسیدہ افراد کے پاس " جن کی ڈاڑھیاں سفید ہوچکی تھیں " تشریف لائے اور فرمایا اے گروہ انصار! اپنی ڈاڑھیوں کو سرخ یا زرد کرلو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! اہل کتاب شلوار پہنتے ہیں تہنبد نہیں باندھتے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم شلوار بھی پہن سکتے ہو اور تہبند بھی باندھ سکتے ہو، البتہ اہل کتاب کی مخالفت کیا کرو، ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! اہل کتاب موزے پہنتے ہیں، جوتے نہیں پہنتے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم موزے بھی پہنا کرو اور جوتے بھی پہنا کرو اور اس طرح اہل کتاب کی مخالفت کیا کرو ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! اہل کتاب ڈاڑھی کٹاتے اور مونچھیں بڑھاتے ہیں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم مونچھیں تراشا کرو اور ڈاڑھیاں بڑھایا کرو اور اس طرح اہل کتاب کی مخالفت کیا کرو۔