حدثنا يزيد ، اخبرنا همام ، وعفان ، حدثنا همام ، اخبرنا قتادة ، عن الحسن ، عن ابي بكرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يقولن احدكم قمت رمضان كله" ، قال قتادة: فالله اعلم اخشي على امته التزكية، قال عفان: او قال: لا بد من راقد او غافل.حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ ، وَعَفَّانُ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَقُولَنَّ أَحَدُكُمْ قُمْتُ رَمَضَانَ كُلَّهُ" ، قَالَ قَتَادَةُ: فَاللَّهُ أَعْلَمُ أَخَشِيَ عَلَى أُمَّتِهِ التَّزْكِيَةَ، قَالَ عَفَّانُ: أَوْ قَالَ: لَا بُدَّ مِنْ رَاقِدٍ أَوْ غَافِلٍ.
حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم میں سے کوئی شخص یہ نہ کہے کہ میں نے سارے رمضان قیام کیا ہے (کیونکہ غفلت یا نیند آجانے سے کوئی چارہ کار بھی نہیں ہے ہوسکتا ہے کہ کسی دن سوتا رہ جائے)
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، الحسن البصري مدلس، وقد عنعن