حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، اخبرني من ، سمع الحسن يحدث، عن ابي بكرة ، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم يحدثنا يوما والحسن بن علي في حجره، فيقبل على اصحابه فيحدثهم، ثم يقبل على الحسن فيقبله، ثم قال:" إن ابني هذا لسيد، إن يعش يصلح بين طائفتين من المسلمين" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، أَخْبَرَنِي مَنْ ، سَمِعَ الْحَسَنَ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَدِّثُنَا يَوْمًا وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ فِي حِجْرِهِ، فَيُقْبِلُ عَلَى أَصْحَابِهِ فَيُحَدِّثُهُمْ، ثُمَّ يُقْبِلُ عَلَى الْحَسَنِ فَيُقَبِّلُهُ، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّ ابْنِي هَذَا لَسَيِّدٌ، إِنْ يَعِشْ يُصْلِحْ بَيْنَ طَائِفَتَيْنِ مِنَ الْمُسْلِمِينَ" .
حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر دیکھا حضرت امام حسن بھی ان کے ہمراہ تھے کبھی لوگوں کی طرف متوجہ ہوتے اور کبھی امام حسن کی طرف دیکھتے اور فرماتے میرا یہ بیٹا سردار ہے اور اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے مسلمانوں کے دو گروہوں کے درمیان صلح کروائے گا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 2704، وهذا إسناد ضعيف لجهالة الواسطة بين معمر والحسن البصري