مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
840. حَدِيثُ قُرَّةَ الْمُزَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 20365
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، حدثنا شعبة ، عن معاوية بن قرة ، عن ابيه ، قال: إن رجلا كان ياتي النبي صلى الله عليه وسلم ومعه ابن له، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: " اتحبه" فقال: يا رسول الله، احبك الله كما احبه، ففقده النبي صلى الله عليه وسلم فقال:" ما فعل ابن فلان؟" قالوا: يا رسول الله، مات , فقال النبي صلى الله عليه وسلم لابيه:" اما تحب ان لا تاتي بابا من ابواب الجنة إلا وجدته ينتظرك؟" فقال الرجل: يا رسول الله، اله خاصة، او لكلنا؟ قال:" بل لكلكم" ..حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: إِنَّ رَجُلًا كَانَ يَأْتِي النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ ابْنٌ لَهُ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَتُحِبُّهُ" فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَحَبَّكَ اللَّهُ كَمَا أُحِبُّهُ، فَفَقَدَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ:" مَا فَعَلَ ابْنُ فُلَانٍ؟" قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَاتَ , فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِيهِ:" أَمَا تُحِبُّ أَنْ لَا تَأْتِيَ بَابًا مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ إِلَّا وَجَدْتَهُ يَنْتَظِرُكَ؟" فَقَالَ الرَّجُلُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلَهُ خَاصَّةً، أَوْ لِكُلِّنَا؟ قَالَ:" بَلْ لِكُلِّكُمْ" ..
حضرت قرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے بیٹے کو لے کر آتا تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ اس شخص سے پوچھا کہ کیا تمہیں اپنے بیٹے سے محبت ہے؟ اس نے کہا یا رسول اللہ جیسی محبت میں اس سے کرتا ہوں اللہ بھی آپ سے اسی طرح محبت کرے پھر وہ شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس سے غائب رہنے لگا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ فلاں شخص کا کیا بنا؟ لوگوں نے بتایا یارسول اللہ اس کا بیٹا فوت ہوگیا ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا کیا تم اس بات کو پسند نہیں کرتے کہ تم جنت کے جس دروازے پر جاؤ تو اسے اپنا انتظار کرتے ہوئے پاؤ؟ ایک آدمی نے پوچھا یارسول اللہ یہ حکم اس کے ساتھ خاص ہے یا ہم سب کے لئے ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم سب کے لئے ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.