مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
811. وَمِنْ حَدِيثِ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 20172
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن ابي بكير , قال: زهير بن معاوية اخبرنا , عن عبد الملك بن عمير ، حدثني حصين بن ابي الحر ، عن سمرة بن جندب ، قال: كنت عند رسول الله صلى الله عليه وسلم فدعا حجاما، فامره ان يحجمه، فاخرج محاجم له من قرون، فالزمه إياه، فشرطه بطرف شفرة، فصب الدم في إناء عنده، فدخل عليه رجل من بني فزارة , فقال: ما هذا يا رسول الله؟ علام تمكن هذا من جلدك يقطعه؟ قال: فسمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" هذا الحجم" قال: وما الحجم؟ قال:" هو من خير ما تداوى به الناس" , حدثنا الاشيب ، حدثنا شيبان ، عن عبد الملك بن عمير ، عن حصين بن ابي الحر العنبري ، فذكر نحو حديث زهير.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ , قَالَ: زُهَيْرُ بْنُ مُعَاوِيَةَ أخبرنا , عن عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ ، حَدَّثَنِي حُصَيْنُ بْنُ أَبِي الْحُرِّ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ ، قَالَ: كُنْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَا حَجَّامًا، فَأَمَرَهُ أَنْ يَحْجُمَهُ، فَأَخْرَجَ مَحَاجِمَ لَهُ مِنْ قُرُونٍ، فَأَلْزَمَهُ إِيَّاهُ، فَشَرَطَهُ بِطَرَفِ شَفْرَةٍ، فَصَبَّ الدَّمَ فِي إِنَاءٍ عِنْدَهُ، فَدَخَلَ عَلَيْهِ رَجُلٌ مِنْ بَنِي فَزَارَةَ , فَقَالَ: مَا هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ عَلَامَ تُمَكِّنُ هَذَا مِنْ جِلْدِكَ يَقْطَعُهُ؟ قَالَ: فَسَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" هَذَا الْحَجْمُ" قَالَ: وَمَا الْحَجْمُ؟ قَالَ:" هُوَ مِنْ خَيْرِ مَا تَدَاوَى بِهِ النَّاسُ" , حَدَّثَنَا الْأَشْيَبُ ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ ، عَنْ حُصَيْنِ بْنِ أَبِي الْحُرِّ الْعَنْبَرِيِّ ، فَذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِ زُهَيْرٍ.
حضرت سمرہ بن جندب سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم اقدس کی خدمت میں حاضر ہوا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حجام کو بلایا ہوا تھا وہ اپنے ساتھ سینگ لے کر آگیا اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سینگ لگایا اور نشتر سے چیرا لگایا اسی اثنا میں بنوفزارہ کا ایک دیہاتی بھی آگیا جس کا تعلق بنوجزیمہ سے تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جب اس نے سینگی لگواتے ہوئے دیکھا تو چونکہ اس کو سینگی کے متعلق کچھ معلوم نہیں تھا اس لئے وہ کہنے لگا یا رسول اللہ یہ کیا ہے؟ آپ نے اسے اپنی کھال کاٹنے کے لئے دے دی؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسے حجم کہتے ہیں اس نے پوچھا کہ حجم کیا چیز ہوتی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا علاج کا سب سے بہترین طریقہ جس سے لوگ علاج کرتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.