حدثنا محمد بن مصعب ، حدثنا الاوزاعي ، عن الزهري ، عن حرام بن محيصة ، عن البراء بن عازب ، انه كانت له ناقة ضارية، فدخلت حائطا فافسدت فيه،" فقضى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان حفظ الحوائط بالنهار على اهلها، وان حفظ الماشية بالليل على اهلها، وان ما اصابت الماشية بالليل، فهو على اهلها" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُصْعَبٍ ، حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ ، عَن الزُّهْرِيِّ ، عَن حَرَامِ بْنِ مُحَيِّصَةَ ، عَن الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، أَنَّهُ كَانَتْ لَهُ نَاقَةٌ ضَارِيَةٌ، فَدَخَلَتْ حَائِطًا فَأَفْسَدَتْ فِيهِ،" فَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ حِفْظَ الْحَوَائِطِ بِالنَّهَارِ عَلَى أَهْلِهَا، وَأَنَّ حِفْظَ الْمَاشِيَةِ بِاللَّيْلِ عَلَى أَهْلِهَا، وَأَنَّ مَا أَصَابَتْ الْمَاشِيَةُ بِاللَّيْلِ، فَهُوَ عَلَى أَهْلِهَا" .
حضرت براء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک اونٹنی بہت تنگ کرنے والی تھی ایک مرتبہ اس نے کسی باغ میں داخل ہو کر اس میں کچھ نقصان کردیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا فیصلہ یہ فرمایا کہ دن کے وقت باغ کی حفاظت مالک کے ذمے ہے اور جانوروں کی حفاظت رات کے وقت ان کے مالکوں کے ذمے ہے اور جو جانور رات کے وقت کوئی نقصان کردے اس کا تاوان جانور کے مالک پر ہوگا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، حرام اين محيصة لم يسمع البراء بن عازب