سیدنا عبداللہ بن ابی ربیعہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب غزوہ حنین کے لئے جارہے تھے تو ان سے تیس چالیس ہزار درہم بطور قرض لئے تھے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ سے واپس آئے تو انہیں وہ قرض لوٹادیا اور فرمایا کہ اللہ تمہارے مال اور اہل خانہ میں تمہارے لئے برکتیں نازل فرمائے قرض کا بدلہ یہی ہے کہ اسے ادا کر دیا جائے اور شکر یہ بھی ادا کیا جائے۔
حكم دارالسلام: إسناده صحيح، واسم أحد رواته إبراهيم بن إسماعيل منقلب، وهذا خطأ قديم، والصواب: إسماعيل بن إبراهيم