(حديث مرفوع) حدثنا روح ، قال: حدثنا سعيد ، وعبد الوهاب ، قال: اخبرنا سعيد، عن قتادة ، عن الحسن ، عن الاسود بن سريع ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم بعث سرية يوم حنين. قال روح: فاتوا حيا من احياء العرب، فذكر الحديث، قال:" والذي نفسي بيده ما من نسمة تولد إلا على الفطرة حتى يعرب عنها لسانها".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، وَعَبْدُ الْوَهَّابِ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنِ الْأَسْوَدِ بْنِ سَرِيعٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ سَرِيَّةً يَوْمَ حُنَيْنٍ. قَالَ رَوْحٌ: فَأَتَوْا حَيًّا مِنْ أَحْيَاءِ الْعَرَبِ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، قَالَ:" وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ مَا مِنْ نَسَمَةٍ تُولَدُ إِلَّا عَلَى الْفِطْرَةِ حَتَّى يُعْرِبَ عَنْهَا لِسَانُهَا".
سیدنا اسود بن سریع سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ حنین کے موقع پر ایک دستہ روانہ فرمایا: پھر روای نے پوری حدیث ذکر کی کہ اور کہا اس ذات کی قسم جس کے دست قدرت میں محمد کی جان ہے جو روح بھی دنیا میں جنم لے کر آتی ہے وہ فطرت پر پیدا ہو تی ہے یہاں تک کہ اس کی زبان اپناما فی الضمیر ادا کرنے لگے۔