(حديث مرفوع) حدثنا عبد الله بن محمد , حدثنا ابو خالد الاحمر ، عن مجالد , عن الشعبي ، عن جابر , قال: كنا جلوسا عند النبي صلى الله عليه وسلم , فخط خطا هكذا امامه , فقال:" هذا سبيل الله عز وجل"، وخطين عن يمينه , وخطين عن شماله , قال:" هذه سبيل الشيطان"، ثم وضع يده في الخط الاوسط , ثم تلا هذه الآية وان هذا صراطي مستقيما فاتبعوه ولا تتبعوا السبل فتفرق بكم عن سبيله ذلكم وصاكم به لعلكم تتقون سورة الانعام آية 153.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ ، عَنْ مُجَالِدٍ , عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَابِرٍ , قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , فَخَطَّ خَطًّا هَكَذَا أَمَامَهُ , فَقَالَ:" هَذَا سَبِيلُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ"، وَخَطَّيْنِ عَنْ يَمِينِهِ , وَخَطَّيْنِ عَنْ شِمَالِهِ , قَالَ:" هَذِهِ سَبِيلُ الشَّيْطَانِ"، ثُمَّ وَضَعَ يَدَهُ فِي الْخَطِّ الْأَوْسَطَ , ثُمَّ تَلَا هَذِهِ الْآيَةَ وَأَنَّ هَذَا صِرَاطِي مُسْتَقِيمًا فَاتَّبِعُوهُ وَلا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِكُمْ عَنْ سَبِيلِهِ ذَلِكُمْ وَصَّاكُمْ بِهِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ سورة الأنعام آية 153.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سامنے ایک لکیر کھینچ کر فرمایا: یہ اللہ کا راستہ ہے پھر دو لکیریں اس کے دائیں بائیں کھینچ کر فرمایا کہ یہ شیطان کا راستہ ہے پھر درمیان والی لکیر پر ہاتھ رکھ کر یہ آیت تلاوت فرمائی کہ یہ میرا سیدھا راستہ ہے اسی کی اتباع کر و دوسرے راستوں کے پیچھے نہ جانا ورنہ تم سیدھے راستے سے بھٹک جاؤ گے یہی اللہ کی تمہیں وصیت ہے تاکہ تم متقی بن جاؤ۔
حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف مجالد بن سعيد، واختلف عليه فيه