(حديث قدسي) حدثنا احمد بن عبد الملك , حدثنا الخطاب بن القاسم , عن خصيف , عن ابي الزبير ، عن جابر , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا استقرت النطفة في الرحم اربعين يوما , او اربعين ليلة , بعث إليها ملكا , فيقول: يا رب , ما رزقه؟، فيقال له، فيقول: يا رب , ما اجله؟، فيقال له، فيقول: يا رب , ذكر او انثى؟ فيعلم، فيقول: يا رب , شقي او سعيد؟ فيعلم".(حديث قدسي) حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ , حَدَّثَنَا الْخَطَّابُ بْنُ الْقَاسِمِ , عَنْ خُصَيْفٍ , عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا اسْتَقَرَّتِ النُّطْفَةُ فِي الرَّحِمِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا , أَوْ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً , بَعَثَ إِلَيْهَا مَلَكًا , فَيَقُولُ: يَا رَبِّ , مَا رِزْقُهُ؟، فَيُقَالُ لَهُ، فَيَقُولُ: يَا رَبِّ , مَا أَجَلُهُ؟، فَيُقَالُ لَهُ، فَيَقُولُ: يَا رَبِّ , ذَكَرٌ أَوْ أُنْثَى؟ فَيُعْلَمُ، فَيَقُولُ: يَا رَبِّ , شَقِيٌّ أَوْ سَعِيدٌ؟ فَيُعْلَمُ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب ماں کے رحم میں نطفہ قرار پکڑ لیتا ہے اور اس پر چالیس دن گزر جاتے ہیں تو اس کے پاس ایک فرشتہ آتا ہے جو پوچھتا ہے کہ پروردگار اس کا رزق کیا ہو گا اسے بتادیا جاتا ہے پھر وہ پوچھتا ہے کہ پروردگار اس کی عمر کتنی ہو گی اسے بتادی جاتی ہے پھر وہ پوچھتا ہے کہ پروردگار یہ مذکر ہو گا یا مونث اسے وہ بھی بتادیا جاتا ہے پھر وہ پوچھتا ہے کہ پروردگار یہ شقی ہو گا یا سعادت مند اسے وہ بھی بتادیا جاتا ہے۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف خصيف الجزري، ويشهد له حديث حذيفة بن أسيد عند مسلم: 2645، وسيأتي فى المسند: 16142