وعنه قال: إن زيد بن حارثة مولى رسول الله صلى الله عليه وسلم ما كنا ندعوه إلا زيد بن محمد حتى نزل القرآن [ادعوهم لآبائهم] متفق عليه وذكر حديث البراء قال لعلي: «انت مني» في «باب بلوغ الصغير وحضانته» وَعَنْهُ قَالَ: إِنَّ زَيْدٍ بْنِ حَارِثَةَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا كُنَّا نَدْعُوهُ إِلَّا زَيْدَ بْنَ مُحَمَّدٍ حَتَّى نزل الْقُرْآن [أُدعوهم لِآبَائِهِمْ] مُتَّفق عَلَيْهِ وَذكر حَدِيث الْبَراء قَالَ لعليّ: «أَنْتَ مِنِّي» فِي «بَابِ بُلُوغِ الصَّغِيرِ وَحَضَانَتِهِ»
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آزاد کردہ غلام زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کو قرآن کریم کی اس آیت ”ان کو ان کے آباء کے نام سے بلاؤ۔ “ کے نازل ہونے تک ہم زید بن محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کہہ کر بلایا کرتے تھے۔ متفق علیہ۔ اور براء رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا ((أنت منی)) باب بلوغ الصغیر و حضانتہ میں ذکر ہو چکی ہے۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (4782) و مسلم (62/ 2425) حديث البراء تقدم (3377)»