سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
وراثت کے مسائل کا بیان
52. باب مَا لِلنِّسَاءِ مِنَ الْوَلاَءِ:
52. کیا ولاء میں عورتوں کا بھی حق ہے؟
حدیث نمبر: 3180
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا محمد بن عيسى، عن معاذ، عن اشعث، عن الحسن، قال: "لا ترث النساء من الولاء إلا ما اعتقن، او اعتق من اعتقن، إلا الملاعنة، فإنها ترث من اعتق ابنها، والذي انتفى منه ابوه".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، عن مُعَاذٌ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "لَا تَرِثُ النِّسَاءُ مِنْ الْوَلَاءِ إِلَّا مَا أَعْتَقْنَ، أَوْ أَعْتَقَ مَنْ أَعْتَقْنَ، إِلَّا الْمُلَاعَنَةُ، فَإِنَّهَا تَرِثُ مَنْ أَعْتَقَ ابْنُهَا، وَالَّذِي انْتَفَى مِنْهُ أَبُوهُ".
حسن رحمہ اللہ نے کہا: عورتیں ولاء کی وارث نہ ہوں گی سوائے ان عورتوں کے جنہوں نے اس (غلام) کو آزاد کیا یا جس غلام کو انہوں نے آزاد کیا اس نے (کسی کو) آزاد کیا (اور) سوائے ملاعنہ (لعان کرنے والی عورتوں) کے کیوں کہ وہ اس کی وارث ہو گی جس کو اس کے لڑکے نے آزاد کیا، جس لڑکے سے اس کے باپ نے انکار کر دیا ہو (کہ یہ لڑکا میرا نہیں ہے)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3191]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11552]، [ابن منصور 481]۔ اس کی سند میں اشعث: ابن عبداللہ بن جابر الحدانی ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.