(حديث مقطوع) حدثنا ابو نعيم، حدثنا شريك، عن ليث، عن طاوس، قال: "لا ترث النساء من الولاء إلا ما اعتقن، او اعتق من اعتقن".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ طَاوُسٍ، قَالَ: "لَا تَرِثُ النِّسَاءُ مِنْ الْوَلَاءِ إِلَّا مَا أَعْتَقْنَ، أَوْ أَعْتَقَ مَنْ أَعْتَقْنَ".
لیث سے مروی ہے طاؤس رحمہ اللہ نے کہا: ولاء کی عورتیں وارث نہ ہوں گی سوائے اس کے (ولاء کے) جس کو وہ (خود) آزاد کریں یا وہ آزاد کرے جس کو انہوں نے آزاد کیا ہے۔
وضاحت: (تشریح حدیث 3175) دوسرے کے آزاد کرنے سے عورتیں ولاء کی حق دار نہ ہوں گی، صرف اسی کے ولاء کی حق دار ہوں گی جس کو انہوں نے خود آزاد کیا ہے، یا ان کے آزاد کردہ نے جس کو آزاد کیا اس کا ولاء (حقِ وراثت) حق دار کی غیر موجودگی میں عورتوں کے لئے ہوگا۔ واللہ اعلم۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف ليث وهو: ابن إبي سليم، [مكتبه الشامله نمبر: 3185]» لیث بن ابی سلیم کی وجہ سے اس اثر کی سند ضعیف ہے۔ تخریج دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 16266، 16267]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف ليث وهو: ابن إبي سليم