(حديث مقطوع) حدثنا ابو النعمان، حدثنا ابو عوانة، عن مغيرة، عن إبراهيم، قال: "لا يورث المولود حتى يستهل، ولا يصلى عليه حتى يستهل، فإذا استهل، صلي عليه وورث، وكملت الدية".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "لَا يُوَرَّثُ الْمَوْلُودُ حَتَّى يَسْتَهِلَّ، وَلَا يُصَلَّى عَلَيْهِ حَتَّى يَسْتَهِلَّ، فَإِذَا اسْتَهَلَّ، صُلِّيَ عَلَيْهِ وَوُرِّثَ، وَكُمِّلَتْ الدِّيَةُ".
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: نومولود جب تک چیخے نہیں وارث نہ ہو گا، اور اس پر نماز (جنازہ) نہیں پڑھی جائے گی جب تک آواز نہ نکالے، پس جب آواز نکالے تو اس پر نماز بھی پڑھی جائے گی اور وارث بنایا جائے گا، اور اس کی دیت بھی کامل ہو گی۔ یعنی اگر کوئی اسے مار ڈالے تو پوری دیت ہو گی جتنی ایک آدمی کی دیت ہوتی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى إبراهيم، [مكتبه الشامله نمبر: 3174]» اس روایت کی سند ابراہیم رحمہ اللہ تک صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11531]، [عبدالرزاق 6595]۔ اس اثر کی سند میں ابوالنعمان ہیں جن کا نام محمد بن فضل عارم ہے، اور ابوعوانہ: وضاح یشکری ہیں۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى إبراهيم