(حديث موقوف) حدثنا جعفر بن عون، حدثنا إسماعيل، عن عامر، قال:"كان عليلا يورث الإخوة من الام، ولا الزوج، ولا المراة، من الدية شيئا". قال عبد الله: بعضهم يدخل بين إسماعيل، وعامر رجلا.(حديث موقوف) حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ:"كَانَ عَلِيٌّلَا يُوَرِّثُ الْإِخْوَةَ مِنْ الْأُمِّ، وَلَا الزَّوْجَ، وَلَا الْمَرْأَةَ، مِنْ الدِّيَةِ شَيْئًا". قَالَ عَبْد اللَّهِ: بَعْضُهُمْ يُدْخِلُ بَيْنَ إِسْمَاعِيل، وَعَامِرٍ رَجُلًا.
عامر (شعبی) رحمہ اللہ نے کہا: سیدنا علی رضی اللہ عنہ اخیافی بھائی (یعنی مادری بھائی)، خاوند اور بیوی کو دیت میں سے کچھ بھی ورثہ نہ دیتے تھے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: بعض روایات میں عامر شعبی اور اسماعیل کے درمیان ایک راوی اور مذکور ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى علي، [مكتبه الشامله نمبر: 3085]» اس اثر کی سند میں اسماعیل: ابن ابی خالد ہیں اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ تک سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن منصور 305]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى علي