وبهذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه سئل: اي الإسلام افضل؟ قال: ((من سلم المسلمون من لسانه ويده)).وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ سُئِلَ: أَيُّ الْإِسْلَامِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: ((مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ)).
اسی سند سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سا اسلام افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الايمان، باب اي الاسلام افضل، رقم: 11. مسلم، كتاب الايمان، باب بيان تفاضل الاسلام واي اموره افضل، رقم: 41. سنن ابوداود، رقم: 2481. سنن ترمذي، رقم: 2627. سنن نسائي، رقم: 4999، مسند احمد 163/2»
مسند اسحاق بن راہویہ کی حدیث نمبر 64 کے فوائد و مسائل
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 64
فوائد: مذکورہ حدیث سے معلوم ہوا کہ کامل مسلمان وہ ہے جس سے دوسروں کو کسی قسم کی تکلیف نہ پہنچے۔ ایک دوسری روایت میں ہے سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے مرفوعاً مروی ہے، سوال کیا گیا: ((اَیُّ الْمُوْمِنِیْنَ اَفْضَلُ اِسْلَامًا؟ قَالَ: اَفْضَلُ الْمُؤْمِنِیْنَ اِسْلَامًا مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِّسَانِهٖ وَیَدِهٖ))(سلسلۃ صحیحہ، رقم: 1491) اسلام کے لحاظ سے کون سے مومن افضل ہیں؟ آپ علیہ السلام نے فرمایا: ”اسلام کے لحاظ سے افضل مومن وہ ہیں جن کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہتے ہیں۔“ ایک مسلمان مومن کو چاہیے کہ اپنی زبان سے کسی کواذیت نہ پہنچائے یعنی کسی کی غیبت نہ کرے، نہ کسی کو گالی دے۔ اور نہ ہاتھ کے ساتھ کسی کو اذیت پہنچائے۔ یعنی ظاہری و باطنی کسی قسم کی بھی اذیت نہ پہنچائے۔