2. جب چرواہا یا وکیل کسی بکری کو دیکھے کہ مر رہی ہے یا دیگر کسی چیز کو دیکھے کہ وہ خراب ہو رہی ہے تو کیا جائز ہے کہ بکری کو ذبح کر دے اور جس چیز کے خراب ہو جانے کا خوف ہے اس کو درست کر دے؟
سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کے پاس کچھ بکریاں تھیں جو سلع (نامی پہاڑ) پر چرا کرتی تھیں تو ہماری ایک لونڈی نے ہماری کسی بکری کو مرتے ہوئے دیکھا تو اس نے ایک پتھر کو توڑ کر اس بکری کو اس پتھر سے ذبح کر دیا تو سیدنا کعب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اس کو نہ کھاؤ جب تک میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نہ پوچھ لوں یا (یہ کہا کہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کوئی آدمی بھیجا ہے کہ (اس بارے میں) پوچھ کر آئے چنانچہ اس نے خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کی بابت دریافت کیا یا کوئی قاصد بھیجا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے کھانے کا حکم فرما دیا۔