سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس سے گزرے، میں اس وقت مقام ابواء یا ودان میں تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم احرام کی حالت میں تھے، میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں۔
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ آپ کی خدمت میں مقام ودان میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا گیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ واپس کر دیا اور فرمایا کہ ہم محرم ہیں شکار نہیں کھا سکتے۔
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ آپ کی خدمت میں مقام ودان میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا گیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ واپس کر دیا اور فرمایا کہ ہم محرم ہیں شکار نہیں کھا سکتے۔
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان مشرکین کے اہل خانہ کے متعلق پوچھا: گیا جن پر شب خون مارا جائے اور اس دوران ان کی عورتیں اور بچے بھی مارے جائیں؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (عورتیں اور بچے) بھی مشرکین ہی کے ہیں (اس لئے مشرکین ہی میں شمار ہوں گے)۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 3012، م: 1745، مسلم بن خالد ضعيف، لكنه توبع
سیدنا صعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی علاقے کو ممنوعہ علاقہ قرار دینا اللہ اور اس کے رسول کے علاوہ کسی کے لئے جائز نہیں۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، محمد بن عمرو حسن الحديث، وقد توبع
(حديث موقوف) (حديث مرفوع) قال: واهديت لرسول الله صلى الله عليه وسلم حمار وحش وهو محرم، فرده علي، فعرف ذلك في وجهي، فقال:" إنا لم نرده عليك إلا انا حرم".(حديث موقوف) (حديث مرفوع) قَالَ: وَأَهْدَيْتُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارَ وَحْشٍ وَهُوَ مُحْرِمٌ، فَرَدَّهُ عَلَيَّ، فَعَرَفَ ذَلِكَ فِي وَجْهِي، فَقَالَ:" إِنَّا لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْكَ إِلَّا أَنَّا حُرُمٌ".
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم احرام کی حالت میں تھے، میں نے آپ کی خدمت میں جنگلی گدھے کا گوشت ہدیۃ پیش کیا، لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ مجھے واپس کر دیا اور جب میرے چہرے پر غمگینی کے آثار دیکھے تو فرمایا کہ اسے واپس کرنے کی اور کوئی وجہ نہیں ہے سوائے اس کے کہ ہم محرم ہیں۔
(حديث موقوف) (حديث مرفوع) وسالته عن اولاد المشركين، فقال:" اقتلهم معهم"، قال: وقد نهى عنهم يوم خيبر.(حديث موقوف) (حديث مرفوع) وَسَأَلْتُهُ عَنْ أَوْلَادِ الْمُشْرِكِينَ، فَقَالَ:" اقْتُلْهُمْ مَعَهُمْ"، قَالَ: وَقَدْ نَهَى عَنْهُمْ يَوْمَ خَيْبَرَ.
اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کے بچوں کے متعلق پوچھا: تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہیں بھی قتل کر دو، پھر خیبر کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی ممانعت فرما دی تھی۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 3012، م: 1765، محمد بن عمرو حسن الحديث، وقد توبع والقائل: وقد نهى عنهم يوم خيبر: هو الزهري ولفظ خيبر تحريف قديم، والصواب: حنين
سیدنا صعب بن جثامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ان مشرکین کے اہل خانہ کے متعلق پوچھا: گیا جن پر شب خون مارا جائے اور اس دوران ان کی عورتیں اور بچے بھی مارے جائیں؟ تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ (عورتیں اور بچے) بھی مشرکین ہی کے ہیں (اس لئے مشرکین ہی میں شمار ہوں گے)۔
(حديث موقوف) (حديث مرفوع) وسمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" لا حمى إلا لله ولرسوله".(حديث موقوف) (حديث مرفوع) وَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" لَا حِمَى إِلَّا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ".
اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی علاقے کو ممنوعہ علاقہ قرار دینا اللہ اور اس کے رسول کے علاوہ کسی کے لئے جائز نہیں۔