مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 16644
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو عامر ، قال: حدثنا عباد يعني ابن راشد ، عن الحسن ، عن رجل من بني سليط، انه مر على رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو قاعد على باب مسجده محتب، وعليه ثوب له قطر، ليس عليه ثوب غيره، وهو يقول:" المسلم اخو المسلم لا يظلمه، ولا يخذله"، ثم اشار بيده إلى صدره يقول:" التقوى هاهنا التقوى هاهنا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّادٌ يَعْنِي ابْنَ رَاشِدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي سَلِيطٍ، أَنَّهُ مَرَّ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ قَاعِدٌ عَلَى بَابِ مَسْجِدِهِ مُحْتَبٍ، وَعَلَيْهِ ثَوْبٌ لَهُ قِطْرٌ، لَيْسَ عَلَيْهِ ثَوْبٌ غَيْرُه، وَهُوَ يَقُولُ:" الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ لَا يَظْلِمُهُ، وَلَا يَخْذُلُهُ"، ثُمَّ أَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى صَدْرِهِ يَقُولُ:" التَّقْوَى هَاهُنَا التَّقْوَى هَاهُنَا".
بنوسلیط کے ایک شیخ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے ان قیدیوں کے متلعق گفتگو کرنے کے لئے حاضر ہوا جو زمانہ جاہلیت میں پکڑ لئے گئے تھے، اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما تھے اور لوگوں نے حلقہ بنا کر آپ کو گھیر رکھا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موٹی تہبند باندھ رکھی تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگلیوں سے اشارہ فرما رہے تھے، میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مسلمان، مسلمان کا بھائی ہوتا ہے، وہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اسے بےیارو مددگار چھوڑتا ہے، تقوی یہاں ہوتا ہے، تقوی یہاں ہوتا ہے یعنی دل میں۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 16645
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا معاوية بن عمرو ، قال: حدثنا زائدة ، قال: حدثنا الركين بن الربيع بن عميلة ، عن ابي عمرو الشيباني ، عن رجل من الانصار، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" الخيل ثلاثة فرس يربطه الرجل في سبيل الله عز وجل، فثمنه اجر، وركوبه اجر، وعاريته اجر، وعلفه اجر، وفرس يغالق عليه الرجل ويراهن، فثمنه وزر، وعلفه وزر، وفرس للبطنة، فعسى ان يكون سدادا من الفقر إن شاء الله تعالى".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الرُّكَيْنُ بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ عُمَيْلَةَ ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ ، عَنْ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" الْخَيْلُ ثَلَاثَةٌ فَرَسٌ يَرْبِطُهُ الرَّجُلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَثَمَنُهُ أَجْرٌ، وَرُكُوبُهُ أَجْرٌ، وَعَارِيَتُهُ أَجْرٌ، وَعَلَفُهُ أَجْرٌ، وَفَرَسٌ يُغَالِقُ عَلَيْهِ الرَّجُلُ وَيُرَاهِنُ، فَثَمَنُهُ وِزْرٌ، وَعَلَفُهُ وِزْرٌ، وَفَرَسٌ لِلْبِطْنَةِ، فَعَسَى أَنْ يَكُونَ سَدَادًا مِنَ الْفَقْرِ إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى".
ایک انصاری صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: گھوڑے تین طرح کے ہوتے ہیں (١) وہ گھوڑے جنہیں انسان کے راستہ میں جہاد کے لئے تیار کر ے، اس کی قیمت بھی باعث اجر، اس کی سواری بھی باعث اجر، اسے عاریت پر دینا بھی باعث اجر اور اس کا چارہ بھی باعث اجر ہے۔ (٢) وہ گھوڑے جو انسان کو تکبر کے خول میں جکڑ دیں اور وہ شرط پر انہیں دوڑ میں شریک کر ے، اس کی قیمت بھی باعث وبال اور اس کا چارہ بھی باعث وبال ہے۔ (٣) وہ گھوڑے جو انسان کے پیٹ کے کام آئیں، عنقریب یہ گھوڑے اس کے فقروفاقہ کو دور کرنے کا سبب بن جائیں گے، ان شاء اللہ۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16646
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن سعيد ، عن شعبة ، قال: حدثنا يحيى بن حصين بن عروة ، قال: حدثتني جدتي ، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" ولو استعمل عليكم عبد يقودكم بكتاب الله عز وجل، فاسمعوا له واطيعوا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حُصَيْنِ بْنِ عُرْوَةَ ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" وَلَوْ اسْتُعْمِلَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ يَقُودُكُمْ بِكِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا".
یحییٰ بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر تم پر کسی غلام کو بھی امیر مقرر کر دیا جائے جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے تو تم اس کی بات بھی سنو اور اس کی اطاعت کر و۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1838
حدیث نمبر: 16647
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، قال: حدثنا شعبة ، عن يحيى بن حصين ، عن جدته ، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" يرحم الله المحلقين"، قالوا: في الثالثة والمقصرين، قال:" المقصرين".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ حُصَيْنٍ ، عَنْ جَدَّتِهِ ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" يَرْحَمُ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ"، قَالُوا: فِي الثَّالِثَةِ وَالْمُقَصِّرِينَ، قَالَ:" الْمُقَصِّرِينَ".
یحییٰ بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تین مرتبہ یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ حلق کر وانے والوں پر اللہ کی رحمتیں نازل ہوں، تیسری مرتبہ لوگوں نے قصر کرنے والوں کو بھی دعا میں شامل کرنے کی درخواست کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بھی شامل فرمالیا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1303
حدیث نمبر: 16648
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، قال: حدثنا سفيان ، عن منصور بن حيان الاسدي ، عن ابن نجاد ، عن جدته ، قالت: قال: رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ردوا السائل ولو بظلف محترق او محرق".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ حَيَّانَ الْأَسَدِيِّ ، عَنِ ابْنِ نَجَّادٍ ، عَنْ جَدَّتِهِ ، قَالَتْ: قَالَ: رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" رُدُّوا السَّائِلَ وَلَوْ بِظِلْفٍ مُحْتَرِقٍ أَوْ مُحْرَقٍ".
ابن نجاد اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: سائل کو کچھ دے کر ہی واپس بھیجا کر و، خواہ وہ بکر کا جلا ہوا کھر ہی ہو۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن على وهم فى تسمية أحد رواته، وهو ابن نجاد، فقد وهم فيه بعض الرواة، وصوابه: ابن بجيد
حدیث نمبر: 16649
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، عن إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن يحيى بن حصين ، عن امه ، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب في حجة الوداع يقول:" يا ايها الناس اتقوا الله واسمعوا واطيعوا وإن امر عليكم عبد حبشي مجدع ما اقام فيكم كتاب الله عز وجل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ إِسْرَائِيلَ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ حُصَيْنٍ ، عَنْ أُمِّهِ ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ يَقُولُ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا اللَّهَ وَاسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وَإِنْ أُمِّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ مُجَدَّعٌ مَا أَقَامَ فِيكُمْ كِتَابَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
یحییٰ بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ حجۃ الوداع میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگو! اللہ سے ڈرو، اگر تم پر کسی غلام کو بھی امیر مقرر کر دیا جائے جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے تو تم اس کی بات بھی سنو اور اس کی اطاعت کر و۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16650
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يزيد بن هارون ، قال: اخبرنا محمد بن إسحاق ، عن ابن ضمرة بن سعيد ، عن جدته ، عن امراة من نسائهم، قال: وقد كانت صلت القبلتين مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، قالت: دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال لي:" اختضبي، تترك إحداكن الخضاب حتى تكون يدها كيد الرجل"، قالت: فما تركت الخضاب حتى لقيت الله عز وجل، وإن كانت لتختضب وإنها لابنة ثمانين.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ ابن ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ جَدَّتِهِ ، عَنِ امْرَأَةٍ مِنْ نِسَائِهِمْ، قَالَ: وَقَدْ كَانَتْ صَلَّتْ الْقِبْلَتَيْنِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِي:" اخْتَضِبِي، تَتْرُكُ إِحْدَاكُنَّ الْخِضَابَ حَتَّى تَكُونَ يَدُهَا كَيَدِ الرَّجُلِ"، قَالَتْ: فَمَا تَرَكَتْ الْخِضَابَ حَتَّى لَقِيَتْ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ، وَإِنْ كَانَتْ لَتَخْتَضِبُ وَإِنَّهَا لَابْنَةُ ثَمَانِينَ.
ایک خاتون جنہیں دونوں قبلوں کی طرف نماز پڑھنے کا شرف حاصل ہے کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے یہاں تشریف لائے اور مجھ سے فرمایا: مہندی لگایا کر و، تم لوگ مہندی لگانا چھوڑ دیتی ہواور تمہارے ہاتھ مردوں کے ہاتھ کی طرح ہو جاتے ہیں، میں نے اس کے بعد سے مہندی لگانا کبھی نہیں چھوڑی اور میں ایسا ہی کر وں گی تاآنکہ اللہ سے جا ملوں، راوی کہتے ہیں کہ وہ اسی سال کی عمر میں بھی مہندی لگایا کر تی تھیں۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لعنعنة ابن إسحاق، وجدة ابن ضمرة لم نعرفها، وابن ضمرة بن سعيد خطأ، والصواب: ضمرة بن سعيد ، اي بدون واسطة ابن
حدیث نمبر: 16651
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا الهيثم بن خارجة ، قال عبد الله: وقد سمعته انا من الهيثم ، قال: حدثنا حفص بن ميسرة ، عن ابن حرملة ، عن ابي ثفال المري ، انه قال: سمعت رباح بن عبد الرحمن بن حويطب ، يقول: حدثتني جدتي ، انها سمعت اباها ، يقول: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول:" لا صلاة لمن لا وضوء له، ولا وضوء لمن لم يذكر الله تعالى، ولا يؤمن بالله من لم يؤمن بي، ولا يؤمن بي من لا يحب الانصار".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ خَارِجَةَ ، قَالَ عَبْد اللَّهِ: وَقَدْ سَمِعْتُهُ أَنَا مِنْ الْهَيْثَمِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ ، عَنِ ابْنِ حَرْمَلَةَ ، عَنْ أَبِي ثِفَالٍ الْمُرِّيِّ ، أَنَّهُ قَالَ: سَمِعْتُ رَبَاحَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حُوَيْطِبٍ ، يَقُولُ: حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي ، أَنَّها سَمِعَتْ أَبَاهَا ، يَقُولُ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" لَا صَلَاةَ لِمَنْ لَا وُضُوءَ لَهُ، وَلَا وُضُوءَ لِمَنْ لَمْ يَذْكُرْ اللَّهَ تَعَالَى، وَلَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ مَنْ لَمْ يُؤْمِنْ بِي، وَلَا يُؤْمِنُ بِي مَنْ لَا يُحِبُّ الْأَنْصَارَ".
رباح بن عبدالرحمن اپنی دادی کے حوالے سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے والد سے سنا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے اس شخص کی نماز نہیں ہو تی جس کا وضو نہ ہواور اس شخص کا وضو نہیں ہوتا جو اس میں اللہ کا نام نہ لے اور وہ شخص اللہ پر ایمان رکھنے والا نہیں ہو سکتا جو مجھ پر ایمان نہ لائے اور وہ شخص مجھ پر ایمان رکھنے والا نہیں ہو سکتا جو انصار سے محبت نہ کر ے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف أبى ثفال المري
حدیث نمبر: 16652
Save to word اعراب
قال عبد الله بن احمد: حدثنا شيبان ، قال: حدثنا يزيد بن عياض ، عن ابي ثفال بهذا الحديث، وقال: سمعت اباها سعيد بن زيد .قَالَ عبد الله بن أحمد: حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عِيَاضٍ ، عَنْ أَبِي ثِفَالٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ، وَقَالَ: سَمِعَتْ أَبَاهَا سَعِيدَ بْنَ زَيْدٍ .

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف أبى ثفالى المري
حدیث نمبر: 16653
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) قال عبد الله بن احمد: حدثنا ابو معمر ، حدثنا هشيم ، قال: اخبرنا سيار ، عن خالد بن عبد الله القسري ، عن ابيه ، ان النبي صلى الله عليه وسلم قال لجده يزيد بن اسد :" احب للناس ما تحب لنفسك".(حديث مرفوع) قال عَبْد اللَّهِ بن أحمد: حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سَيَّارٌ ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْقَسْرِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِجَدِّهِ يَزِيدَ بْنِ أَسَدٍ :" أَحِبَّ لِلنَّاسِ مَا تُحِبُّ لِنَفْسِكَ".
عبداللہ قسری سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے داد یزید بن اسد سے فرمایا: لوگوں کے لئے وہی پسند کیا کر و جو اپنے لئے پسند کرتے ہو۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد فيه ضعف وانقطاع، والد خالد القسري مجهول، وقد رواه عن النبى لا مرسلا

Previous    53    54    55    56    57    58    59    60    61    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.