(حديث مرفوع) حدثنا ابو عامر ، قال: حدثنا عباد يعني ابن راشد ، عن الحسن ، عن رجل من بني سليط، انه مر على رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو قاعد على باب مسجده محتب، وعليه ثوب له قطر، ليس عليه ثوب غيره، وهو يقول:" المسلم اخو المسلم لا يظلمه، ولا يخذله"، ثم اشار بيده إلى صدره يقول:" التقوى هاهنا التقوى هاهنا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّادٌ يَعْنِي ابْنَ رَاشِدٍ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي سَلِيطٍ، أَنَّهُ مَرَّ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ قَاعِدٌ عَلَى بَابِ مَسْجِدِهِ مُحْتَبٍ، وَعَلَيْهِ ثَوْبٌ لَهُ قِطْرٌ، لَيْسَ عَلَيْهِ ثَوْبٌ غَيْرُه، وَهُوَ يَقُولُ:" الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ لَا يَظْلِمُهُ، وَلَا يَخْذُلُهُ"، ثُمَّ أَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى صَدْرِهِ يَقُولُ:" التَّقْوَى هَاهُنَا التَّقْوَى هَاهُنَا".
بنوسلیط کے ایک شیخ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اپنے ان قیدیوں کے متلعق گفتگو کرنے کے لئے حاضر ہوا جو زمانہ جاہلیت میں پکڑ لئے گئے تھے، اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما تھے اور لوگوں نے حلقہ بنا کر آپ کو گھیر رکھا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موٹی تہبند باندھ رکھی تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی انگلیوں سے اشارہ فرما رہے تھے، میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مسلمان، مسلمان کا بھائی ہوتا ہے، وہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اسے بےیارو مددگار چھوڑتا ہے، تقوی یہاں ہوتا ہے، تقوی یہاں ہوتا ہے یعنی دل میں۔
(حديث مرفوع) حدثنا معاوية بن عمرو ، قال: حدثنا زائدة ، قال: حدثنا الركين بن الربيع بن عميلة ، عن ابي عمرو الشيباني ، عن رجل من الانصار، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" الخيل ثلاثة فرس يربطه الرجل في سبيل الله عز وجل، فثمنه اجر، وركوبه اجر، وعاريته اجر، وعلفه اجر، وفرس يغالق عليه الرجل ويراهن، فثمنه وزر، وعلفه وزر، وفرس للبطنة، فعسى ان يكون سدادا من الفقر إن شاء الله تعالى".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الرُّكَيْنُ بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ عُمَيْلَةَ ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ ، عَنْ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" الْخَيْلُ ثَلَاثَةٌ فَرَسٌ يَرْبِطُهُ الرَّجُلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَثَمَنُهُ أَجْرٌ، وَرُكُوبُهُ أَجْرٌ، وَعَارِيَتُهُ أَجْرٌ، وَعَلَفُهُ أَجْرٌ، وَفَرَسٌ يُغَالِقُ عَلَيْهِ الرَّجُلُ وَيُرَاهِنُ، فَثَمَنُهُ وِزْرٌ، وَعَلَفُهُ وِزْرٌ، وَفَرَسٌ لِلْبِطْنَةِ، فَعَسَى أَنْ يَكُونَ سَدَادًا مِنَ الْفَقْرِ إِنْ شَاءَ اللَّهُ تَعَالَى".
ایک انصاری صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: گھوڑے تین طرح کے ہوتے ہیں (١) وہ گھوڑے جنہیں انسان کے راستہ میں جہاد کے لئے تیار کر ے، اس کی قیمت بھی باعث اجر، اس کی سواری بھی باعث اجر، اسے عاریت پر دینا بھی باعث اجر اور اس کا چارہ بھی باعث اجر ہے۔ (٢) وہ گھوڑے جو انسان کو تکبر کے خول میں جکڑ دیں اور وہ شرط پر انہیں دوڑ میں شریک کر ے، اس کی قیمت بھی باعث وبال اور اس کا چارہ بھی باعث وبال ہے۔ (٣) وہ گھوڑے جو انسان کے پیٹ کے کام آئیں، عنقریب یہ گھوڑے اس کے فقروفاقہ کو دور کرنے کا سبب بن جائیں گے، ان شاء اللہ۔
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن سعيد ، عن شعبة ، قال: حدثنا يحيى بن حصين بن عروة ، قال: حدثتني جدتي ، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" ولو استعمل عليكم عبد يقودكم بكتاب الله عز وجل، فاسمعوا له واطيعوا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حُصَيْنِ بْنِ عُرْوَةَ ، قَالَ: حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" وَلَوْ اسْتُعْمِلَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ يَقُودُكُمْ بِكِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ، فَاسْمَعُوا لَهُ وَأَطِيعُوا".
یحییٰ بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر تم پر کسی غلام کو بھی امیر مقرر کر دیا جائے جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے تو تم اس کی بات بھی سنو اور اس کی اطاعت کر و۔
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، قال: حدثنا شعبة ، عن يحيى بن حصين ، عن جدته ، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" يرحم الله المحلقين"، قالوا: في الثالثة والمقصرين، قال:" المقصرين".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ حُصَيْنٍ ، عَنْ جَدَّتِهِ ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" يَرْحَمُ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ"، قَالُوا: فِي الثَّالِثَةِ وَالْمُقَصِّرِينَ، قَالَ:" الْمُقَصِّرِينَ".
یحییٰ بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تین مرتبہ یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ حلق کر وانے والوں پر اللہ کی رحمتیں نازل ہوں، تیسری مرتبہ لوگوں نے قصر کرنے والوں کو بھی دعا میں شامل کرنے کی درخواست کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں بھی شامل فرمالیا۔
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، عن إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن يحيى بن حصين ، عن امه ، قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يخطب في حجة الوداع يقول:" يا ايها الناس اتقوا الله واسمعوا واطيعوا وإن امر عليكم عبد حبشي مجدع ما اقام فيكم كتاب الله عز وجل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ إِسْرَائِيلَ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ حُصَيْنٍ ، عَنْ أُمِّهِ ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ يَقُولُ:" يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا اللَّهَ وَاسْمَعُوا وَأَطِيعُوا وَإِنْ أُمِّرَ عَلَيْكُمْ عَبْدٌ حَبَشِيٌّ مُجَدَّعٌ مَا أَقَامَ فِيكُمْ كِتَابَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ".
یحییٰ بن حصین اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطبہ حجۃ الوداع میں یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ لوگو! اللہ سے ڈرو، اگر تم پر کسی غلام کو بھی امیر مقرر کر دیا جائے جو تمہیں کتاب اللہ کے مطابق لے کر چلتا رہے تو تم اس کی بات بھی سنو اور اس کی اطاعت کر و۔
(حديث مرفوع) حدثنا يزيد بن هارون ، قال: اخبرنا محمد بن إسحاق ، عن ابن ضمرة بن سعيد ، عن جدته ، عن امراة من نسائهم، قال: وقد كانت صلت القبلتين مع رسول الله صلى الله عليه وسلم، قالت: دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال لي:" اختضبي، تترك إحداكن الخضاب حتى تكون يدها كيد الرجل"، قالت: فما تركت الخضاب حتى لقيت الله عز وجل، وإن كانت لتختضب وإنها لابنة ثمانين.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ ابن ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ جَدَّتِهِ ، عَنِ امْرَأَةٍ مِنْ نِسَائِهِمْ، قَالَ: وَقَدْ كَانَتْ صَلَّتْ الْقِبْلَتَيْنِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِي:" اخْتَضِبِي، تَتْرُكُ إِحْدَاكُنَّ الْخِضَابَ حَتَّى تَكُونَ يَدُهَا كَيَدِ الرَّجُلِ"، قَالَتْ: فَمَا تَرَكَتْ الْخِضَابَ حَتَّى لَقِيَتْ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ، وَإِنْ كَانَتْ لَتَخْتَضِبُ وَإِنَّهَا لَابْنَةُ ثَمَانِينَ.
ایک خاتون جنہیں دونوں قبلوں کی طرف نماز پڑھنے کا شرف حاصل ہے کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے یہاں تشریف لائے اور مجھ سے فرمایا: مہندی لگایا کر و، تم لوگ مہندی لگانا چھوڑ دیتی ہواور تمہارے ہاتھ مردوں کے ہاتھ کی طرح ہو جاتے ہیں، میں نے اس کے بعد سے مہندی لگانا کبھی نہیں چھوڑی اور میں ایسا ہی کر وں گی تاآنکہ اللہ سے جا ملوں، راوی کہتے ہیں کہ وہ اسی سال کی عمر میں بھی مہندی لگایا کر تی تھیں۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لعنعنة ابن إسحاق، وجدة ابن ضمرة لم نعرفها، وابن ضمرة بن سعيد خطأ، والصواب: ضمرة بن سعيد ، اي بدون واسطة ابن
رباح بن عبدالرحمن اپنی دادی کے حوالے سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے والد سے سنا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے اس شخص کی نماز نہیں ہو تی جس کا وضو نہ ہواور اس شخص کا وضو نہیں ہوتا جو اس میں اللہ کا نام نہ لے اور وہ شخص اللہ پر ایمان رکھنے والا نہیں ہو سکتا جو مجھ پر ایمان نہ لائے اور وہ شخص مجھ پر ایمان رکھنے والا نہیں ہو سکتا جو انصار سے محبت نہ کر ے۔