مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 16556
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا ابو سعيد ، حدثنا عمر بن فروخ ، قال: حدثنا مصعب بن نوح الانصاري ، قال: ادركت عجوزا لنا كانت فيمن بايعن النبي صلى الله عليه وسلم، قالت: اتيناه يوما، فاخذ علينا" ان لا تنحن"، قالت العجوز: يا رسول الله، إن ناسا كانوا قد اسعدوني على مصيبة اصابتني، وإنهم اصابتهم مصيبة، وانا اريد ان اسعدهم، ثم إنها اتته فبايعته، وقالت: هو المعروف الذي قال الله عز وجل: ولا يعصينك في معروف سورة الممتحنة آية 12".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ فَرُّوخَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ نُوحٍ الْأَنْصَارِيُّ ، قَالَ: أَدْرَكْتُ عَجُوزًا لَنَا كَانَتْ فِيمَنْ بَايَعْنَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: أَتَيْنَاهُ يَوْمًا، فَأَخَذَ عَلَيْنَا" أَنْ لَا تَنُحْنَ"، قَالَتْ الْعَجُوزُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ نَاسًا كَانُوا قَدْ أَسْعَدُونِي عَلَى مُصِيبَةٍ أَصَابَتْنِي، وَإِنَّهُمْ أَصَابَتْهُمْ مُصِيبَةٌ، وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ أُسْعِدَهُمْ، ثُمَّ إِنَّهَا أَتَتْهُ فَبَايَعَتْهُ، وَقَالَتْ: هُوَ الْمَعْرُوفُ الَّذِي قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: وَلا يَعْصِينَكَ فِي مَعْرُوفٍ سورة الممتحنة آية 12".
 مصعب بن نوح انصاری کہتے ہیں کہ میں نے ایک ایسی بوڑھی عورت کو پایا ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کرنے والی عورتوں میں شامل تھی، اس خاتون کا کہنا ہے کہ ایک دن ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے یہ وعدہ لیا کہ ہم نوحہ نہیں کر یں گی، میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ!! ایک موقع پر مجھے کوئی مصیبت آئی تھی اور کچھ لوگوں نے اس میں میری مدد کی تھی، اب ان پر کوئی مصیبت آگئی ہے تو میں چاہتی ہوں کہ ان کی مدد کر وں، پھر آ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کر لی، اس خاتون کا کہنا ہے کہ یہی وہ معروف ہے جس کے متعلق اللہ نے فرمایا ہے ولا یعصینک فی معروف (کہ کسی نیکی کے کام میں آپ کی نافرمانی نہ کر یں گی)۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لجهالة حال مصعب، ولم يسمع من الصحابية المذكورة. العجوز: هي أم عطية
حدیث نمبر: 16557
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سفيان بن عيينة ، عن عبد الله بن ابي بكر ، عن عبد الملك بن ابي بكر بن الحارث ، عن خلاد بن السائب بن خلاد ، عن ابيه ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" اتاني جبريل عليه السلام، فقال: مر اصحابك، فليرفعوا اصواتهم بالإهلال"، وقال سفيان مرة:" اتاني جبريل عليه السلام فامرني ان آمر اصحابي ان يرفعوا اصواتهم بالإهلال".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ خَلَّادِ بْنِ السَّائِبِ بْنِ خَلَّادٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" أَتَانِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَامُ، فَقَال: مُرْ أَصْحَابَكَ، فَلْيَرْفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ بِالْإِهْلَالِ"، وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً:" أَتَانِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَامُ فَأَمَرَنِي أَنْ آمُرَ أَصْحَابِي أَنْ يَرْفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ بِالْإِهْلَالِ".
سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ ارشاد فرمایا کہ میرے پاس جبرائیل آئے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ اپنے ساتھیوں کو حکم دیجئے کہ بلند آواز سے تلبیہ پڑھیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16557M
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا انس بن عياض الليثي ابو ضمرة ، قال: حدثني يزيد بن خصيفة ، عن عبد الله بن عبد الرحمن بن ابي صعصعة ، عن عطاء بن يسار ، عن السائب بن خلاد ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" من اخاف اهل المدينة ظلما اخافه الله، وعليه لعنة الله والملائكة والناس اجمعين، لا يقبل الله منه يوم القيامة صرفا ولا عدلا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ اللَّيْثِيُّ أَبُو ضَمْرَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنِ السَّائِبِ بْنِ خَلَّادٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ أَخَافَ أَهْلَ الْمَدِينَةِ ظُلْمًا أَخَافَهُ اللَّهُ، وَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لَا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَرْفًا وَلَا عَدْلًا".
 سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص ناحق اہل مدینہ کو ڈرائے، اللہ اس پر خوف کو مسلط کر دے گا، اس پر اللہ کی فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہو گی اور قیامت کے دن اللہ اس کا کوئی فرض اور نفل قبول نہیں کر ے گا۔

حكم دارالسلام: 16557
حدیث نمبر: 16558
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا وكيع ، قال: حدثنا اسامة بن زيد ، عن المطلب بن عبد الله بن حنطب ، عن خلاد بن السائب ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من زرع زرعا، فاكل منه الطير او العافية، كان له به صدقة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ ، عَنْ خَلَّادِ بْنِ السَّائِبِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ زَرَعَ زَرْعًا، فَأَكَلَ مِنْهُ الطَّيْرُ أَوْ الْعَافِيَةُ، كَانَ لَهُ بِهِ صَدَقَةٌ".
سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص کوئی کھیت لگاتا ہے اور اس سے پرندے یا درندے بھی کھاتے ہیں تو وہ بھی اس کے لئے صدقہ ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن
حدیث نمبر: 16559
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عفان ، قال: حدثنا حماد يعني ابن سلمة عن يحيى بن سعيد ، عن مسلم بن ابي مريم ، عن عطاء بن يسار ، عن السائب بن خلاد ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:" من اخاف اهل المدينة، اخافه الله عز وجل، وعليه لعنة الله والملائكة والناس اجمعين، لا يقبل الله منه يوم القيامة صرفا ولا عدلا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنِ السَّائِبِ بْنِ خَلَّادٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ أَخَافَ أَهْلَ الْمَدِينَةِ، أَخَافَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، وَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لَا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَرْفًا وَلَا عَدْلًا".
سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص ناحق اہل مدینہ کو ڈرائے اللہ اس پر خوف کو مسلط کر دے گا اس پر اللہ کی فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہو گی اور قیامت کے دن اللہ اس کا کوئی فرض اور نفل قبول نہیں کر ے گا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16560
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن غيلان ، قال: حدثنا رشدين ، قال: حدثني يزيد بن عبد الله يعني ابن الهاد ، عن ابي بكر بن المنكدر ، عن عطاء بن يسار ، عن السائب بن خلاد ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم انه قال:" ما من شيء يصيب المؤمن حتى الشوكة تصيبه إلا كتب الله له بها حسنة وحط عنه بها خطيئة".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ غَيْلَانَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا رِشْدِينُ ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ الْهَادِ ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنِ السَّائِبِ بْنِ خَلَّادٍ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ:" مَا مِنْ شَيْءٍ يُصِيبُ الْمُؤْمِنَ حَتَّى الشَّوْكَةِ تُصِيبُهُ إِلَّا كُتِبَ اللَّهُ لَهُ بِهَا حَسَنَةٌ وَحَطَّ عَنْهُ بِهَا خَطِيئَةٌ".
سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مسلمان کو جو تکلیف بھی پہنچتی ہے حتی کہ اگر کوئی کانٹا بھی چبھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے ایک نیکی لکھ دیتے ہیں یا ایک گناہ معاف کر دیتے ہیں۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لضعف رشدين
حدیث نمبر: 16561
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سريج بن النعمان ، قال: حدثنا عبد الله بن وهب ، عن عمرو بن الحارث ، عن بكر بن سوادة الجذامي ، عن صالح بن خيوان ، عن ابي سهلة السائب بن خلاد ، ان رجلا ام قوما، فبسق في القبلة، ورسول الله صلى الله عليه وسلم ينظر، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم حين فرغ:" لا يصل لكم"، فاراد بعد ذلك ان يصلي لهم، فمنعوه، واخبروه بقول رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر ذلك لرسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:" نعم" وحسبت انه قال:" آذيت الله عز وجل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ بَكْرِ بْنِ سَوَادَةَ الْجُذَامِيِّ ، عَنْ صَالِحِ بْنِ خَيْوَانَ ، عَنْ أَبِي سَهْلَةَ السَّائِبِ بْنِ خَلَّادٍ ، أَنَّ رَجُلًا أَمَّ قَوْمًا، فَبَسَقَ فِي الْقِبْلَةِ، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْظُرُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ فَرَغَ:" لَا يُصَلِّ لَكُمْ"، فَأَرَادَ بَعْدَ ذَلِكَ أَنْ يُصَلِّيَ لَهُمْ، فَمَنَعُوهُ، وَأَخْبَرُوهُ بِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" نَعمْ" وَحَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ:" آذَيْتَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ".
سیدنا سائب سے رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ایک شخص نے کچھ لوگوں کی امامت کے دوران نماز اس نے قبلہ کی جانب تھوک پھینکا نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے دیکھ رہے تھے اس کے نماز سے فارغ ہو نے کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا: آئندہ یہ شخص تمہیں نماز نہ پڑھائے چنانچہ اس کے بعد اس نے نماز پڑھانا چاہی تو لوگوں نے اسے روک دیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد سے اسے مطلع کیا، اس نے یہ بات نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں! میں نے ہی یہ حکم دیا ہے کیونکہ تم نے اللہ تعالیٰ کو اذیت پہنچائی ہے۔

حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف، صالح بن خيوان تكلم فيه
حدیث نمبر: 16562
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الصمد ، قال: حدثني ابي ، قال: حدثنا يحيى بن سعيد ، عن مسلم بن ابي مريم ، عن عطاء بن يسار ، عن السائب بن خلاد ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من اخاف المدينة اخافه الله عز وجل، وعليه لعنة الله والملائكة والناس اجمعين، لا يقبل الله منه صرفا ولا عدلا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنِ السَّائِبِ بْنِ خَلَّادٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ أَخَافَ الْمَدِينَةَ أَخَافَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، وَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ، لَا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلَا عَدْلًا".
سیدنا سائب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص ناحق اہل مدینہ کو ڈرائے اللہ اس پر خوف کو مسلط کر دے گا، اس پر اللہ کی فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہو گی اور قیامت کے دن اللہ اس کا کوئی فرض اور نفل قبول نہیں کر ے گا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 16563
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن إسحاق ، قال: اخبرنا ابن لهيعة ، عن حبان بن واسع ، عن خلاد بن السائب الانصاري ،" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان إذا دعا جعل باطن كفيه إلى وجهه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ حَبَّانَ بْنِ وَاسِعٍ ، عَنْ خَلَّادِ بْنِ السَّائِبِ الْأَنْصَارِيِّ ،" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا دَعَا جَعَلَ بَاطِنَ كَفَّيْهِ إِلَى وَجْهِهِ".
سیدنا خلاد بن سائب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب دعاء فرماتے تھے تو اپنی ہتھیلیوں کا اندرونی حصہ چہرے کی طرف فرما لیتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف ابن لهيعة، وقد اختلف عليه فيه إسناداً ومتناً، وخلاد بن السائب مختلف فى صحبته
حدیث نمبر: 16564
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن إسحاق ، حدثنا ابن لهيعة ، عن حبان بن واسع ، عن خلاد بن السائب الانصاري ،" ان النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا سال جعل باطن كفيه، إليه وإذا استعاذ جعل ظاهرهما إليه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ حَبَّانَ بْنِ وَاسِعٍ ، عَنْ خَلَّادِ بْنِ السَّائِبِ الْأَنْصَارِيِّ ،" أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا سَأَلَ جَعَلَ بَاطِنَ كَفَّيْهِ، إِلَيْهِ وَإِذَا اسْتَعَاذَ جَعَلَ ظَاهِرَهُمَا إِلَيْهِ".
سیدنا خلاد بن سائب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب دعاء فرماتے تھے تو اپنی ہتھیلیوں کا اندرونی حصہ چہرے کی طرف فرما لیتے تھے اور جب کسی چیز سے پناہ مانگتے تھے تو ہتھیلیوں کی پشت کو اپنے چہرے کی طرف فرما لیتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، راجع ما قبله

Previous    44    45    46    47    48    49    50    51    52    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.