سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو تم میں سے جوتے پہنے تو چاہیے کہ پہلے داہنی طرف کا پہنے اور جب اتارے تو پہلے بائیں طرف کا اتارے تاکہ داہنا پاؤں پہننے میں اول ہو اور نکالنے میں آخر ہو۔“
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (اس دور کے رواج کے مطابق مہر وغیرہ لگانے کے لیے) چاندی کی ایک انگوٹھی لی اور اس پر محمد رسول اللہ کندہ کرایا اور فرمایا: ”میں نے چاندی کی ایک انگوٹھی لی ہے اور اس پر محمد رسول اللہ کھدوایا ہے، کسی کو جائز نہیں ہے کہ ایسے ہی کندہ کی ہوئی انگوٹھی بنوائے۔“
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زنانے مخنث مردوں اور مردانہ عورتوں پر لعنت فرمائی اور فرمایا: ”ان کو گھر سے نکال دو۔“ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فلاں فلاں ایسے مخنث مردوں کو نکال دیا تھا اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فلاں فلاں ایسی مخنث عورتوں کو نکال دیا تھا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہود و نصاریٰ بالوں کو خضاب نہیں کرتے لہٰذا تم ان کے خلاف کرو۔“(یعنی خضاب کیا کرو۔ مگر سیاہ رنگ سے اجتناب ضروری ہے)۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال نہ گھونگھریالے تھے نہ بہت سیدھے بلکہ معتدل اور متوسط حالت کے تھے اور کانوں اور کندھوں کے درمیان تک تھے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پاؤں پر گوشت تھے، چہرہ مبارک نہایت خوبصورت۔ میں نے ویسا خوبصورت نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے کسی کو دیکھا اور نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی دوسرے کو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ کی ہتھیلیاں پھیلی ہوئی کشادہ تھیں۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر کے بعض حصہ کے بال کٹوانے اور بعض کے نہ کٹوانے سے منع فرمایا۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ہاتھ سے، جو اس وقت کی سب سے عمدہ خوشبو تھی، لگایا کرتی تھی اور یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر اور داڑھی مبارک میں بھی مجھے خوشبو معلوم ہوتی تھی۔