سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: نماز میں سہو کے احکام و مسائل
The Book of Forgetfulness (In Prayer)
حدیث نمبر: 1200
Save to word مکررات اعراب
(موقوف) اخبرنا هلال بن العلاء بن هلال، قال: حدثنا المعافى بن سليمان، قال: حدثنا القاسم وهو ابن معن، عن الاعمش، عن عمارة، عن ابي عطية، قال: قالت عائشة:" إن الالتفات في الصلاة , اختلاس يختلسه الشيطان من الصلاة".
(موقوف) أَخْبَرَنَا هِلَالُ بْنُ الْعَلَاءِ بْنِ هِلَالٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْمُعَافَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ وَهُوَ ابْنُ مَعْنٍ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي عَطِيَّةَ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ:" إِنَّ الِالْتِفَاتَ فِي الصَّلَاةِ , اخْتِلَاسٌ يَخْتَلِسُهُ الشَّيْطَانُ مِنَ الصَّلَاةِ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نماز میں ادھر ادھر دیکھنا چھینا جھپٹی ہے جسے شیطان نماز میں اس سے کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1197، ولکن ہذا الحدیث موقوف علی عائشة (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح موقوف

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
11. بَابُ: الرُّخْصَةِ فِي الاِلْتِفَاتِ فِي الصَّلاَةِ يَمِينًا وَشِمَالاً
11. باب: نماز میں دائیں بائیں متوجہ ہونے کی رخصت کا بیان۔
Chapter: Concession allowing one to turn to the right or left when praying
حدیث نمبر: 1201
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا الليث، عن ابي الزبير، عن جابر , انه قال: اشتكى رسول الله صلى الله عليه وسلم فصلينا وراءه وهو قاعد , وابو بكر يكبر يسمع الناس تكبيره , فالتفت إلينا فرآنا قياما , فاشار إلينا فقعدنا , فصلينا بصلاته قعودا , فلما سلم قال:" إن كنتم آنفا تفعلون فعل فارس والروم يقومون على ملوكهم وهم قعود فلا تفعلوا , ائتموا بائمتكم إن صلى قائما فصلوا قياما , وإن صلى قاعدا فصلوا قعودا".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ , أَنَّهُ قَالَ: اشْتَكَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّيْنَا وَرَاءَهُ وَهُوَ قَاعِدٌ , وَأَبُو بَكْرٍ يُكَبِّرُ يُسْمِعُ النَّاسَ تَكْبِيرَهُ , فَالْتَفَتَ إِلَيْنَا فَرَآنَا قِيَامًا , فَأَشَارَ إِلَيْنَا فَقَعَدْنَا , فَصَلَّيْنَا بِصَلَاتِهِ قُعُودًا , فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ:" إِنْ كُنْتُمْ آنِفًا تَفْعَلُونَ فِعْلَ فَارِسَ وَالرُّومِ يَقُومُونَ عَلَى مُلُوكِهِمْ وَهُمْ قُعُودٌ فَلَا تَفْعَلُوا , ائْتَمُّوا بِأَئِمَّتِكُمْ إِنْ صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا , وَإِنْ صَلَّى قَاعِدًا فَصَلُّوا قُعُودًا".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں (ایک مرتبہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے، تو ہم نے آپ کے پیچھے نماز پڑھی، آپ بیٹھ کر نماز پڑھا رہے تھے، اور ابوبکر رضی اللہ عنہ زور سے تکبیر کہہ کر لوگوں کو آپ کی تکبیر سنا رہے تھے، (نماز میں) آپ ہماری طرف متوجہ ہوئے تو آپ نے ہمیں دیکھا کہ ہم کھڑے ہیں، آپ نے ہمیں بیٹھنے کا اشارہ کیا، تو ہم بیٹھ گئے، اور ہم نے آپ کی امامت میں بیٹھ کر نماز پڑھی، جب آپ نے سلام پھیرا تو فرمایا: ابھی ابھی تم لوگ فارس اور روم والوں کی طرح کر رہے تھے، وہ لوگ اپنے بادشاہوں کے سامنے کھڑے رہتے ہیں، اور وہ بیٹھے رہتے ہیں، تو تم ایسا نہ کرو، اپنے اماموں کی اقتداء کرو، اگر وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھیں تو تم کھڑے ہو کر پڑھو، اور اگر بیٹھ کر پڑھیں بھی بیٹھ کر پڑھو ۱؎۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 19 (413)، سنن ابی داود/الصلاة 69 (606) مختصراً، سنن ابن ماجہ/الإقامة 144 (1240)، (تحفة الاشراف: 2906)، مسند احمد 3/334 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: یہ واقعہ مرض الموت والے واقعے سے پہلے کا ہے، مرض الموت والے واقعے میں آپ نے بیٹھ کر امامت کرائی اور لوگوں نے کھڑے ہو کر آپ کے پیچھے نماز پڑھی، اور آپ نے اس بارے میں کچھ نہیں کہا، اس لیے وہ اب منسوخ ہے، اور نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا التفات کرنا آپ کی خصوصیات میں سے تھا، امت کے لیے آپ کا فرمان حدیث رقم: ۱۱۹۷ میں گزرا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 1202
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا ابو عمار الحسين بن حريث، قال: حدثنا الفضل بن موسى، عن عبد الله بن سعيد بن ابي هند، عن ثور بن زيد، عن عكرمة، عن ابن عباس، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم" يلتفت في صلاته يمينا وشمالا ولا يلوي عنقه خلف ظهره".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدٍ بْنُ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ ثَوْرِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" يَلْتَفِتُ فِي صَلَاتِهِ يَمِينًا وَشِمَالًا وَلَا يَلْوِي عُنُقَهُ خَلْفَ ظَهْرِهِ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز میں دائیں بائیں متوجہ ہوتے تھے ۱؎ لیکن آپ اپنی گردن اپنی پیٹھ کے پیچھے نہیں موڑتے تھے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الصلاة 296 (الجمعة 60) (587)، (تحفة الأشراف: 6014)، مسند احمد 1/275، 304 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: اسے نفل نماز پر محمول کرنا اولیٰ ہے، جیسا کہ سنن ترمذی میں انس رضی اللہ عنہ کی حدیث میں اس کی صراحت ہے، اور فرض میں بوقت اشد ضرورت ایسا کیا جا سکتا ہے جیسا کہ اگلی حدیث میں آ رہا ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
12. بَابُ: قَتْلِ الْحَيَّةِ وَالْعَقْرَبِ فِي الصَّلاَةِ
12. باب: نماز میں سانپ اور بچھو مارنے کا بیان۔
Chapter: Killing snakes and scorpions while praying
حدیث نمبر: 1203
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة بن سعيد، عن سفيان , ويزيد وهو ابن زريع , عن معمر، عن يحيى بن ابي كثير، عن ضمضم بن جوس، عن ابي هريرة , قال:" امر رسول الله صلى الله عليه وسلم بقتل الاسودين في الصلاة".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سُفْيَانَ , وَيَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ , عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ ضَمْضَمِ بْنِ جَوْسٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ:" أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْأَسْوَدَيْنِ فِي الصَّلَاةِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز (کی حالت) میں دو کالوں کو یعنی سانپ اور بچھو کو مارنے کا حکم دیا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 169 (921)، سنن الترمذی/الصلاة 170 (390)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 146 (1245)، (تحفة الأشراف: 13513)، مسند احمد 2/233، 248، 255، 273، 275، 284، 490، سنن الدارمی/الصلاة 178 (1545) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1204
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن رافع، قال: حدثنا سليمان بن داود ابو داود , قال: حدثنا هشام وهو ابن ابي عبد الله , عن معمر، عن يحيى، عن ضمضم، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" امر بقتل الاسودين في الصلاة".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَبُو دَاوُدَ , قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامٌ وَهُوَ ابْنُ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ , عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ ضَمْضَمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَمَرَ بِقَتْلِ الْأَسْوَدَيْنِ فِي الصَّلَاةِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں دو کالوں کو مارنے کا حکم دیا۔

تخریج الحدیث: «أنظر ما قبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
13. بَابُ: حَمْلِ الصَّبَايَا فِي الصَّلاَةِ وَوَضْعِهِنَّ فِي الصَّلاَةِ
13. باب: نماز میں بچوں کو گود میں اٹھانے اور انہیں گود سے اتارنے کا بیان۔
Chapter: Carrying small children and putting them down while praying
حدیث نمبر: 1205
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا مالك، عن عامر بن عبد الله بن الزبير، عن عمرو بن سليم، عن ابي قتادة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم:" كان يصلي وهو حامل امامة , فإذا سجد وضعها , وإذا قام رفعها".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يُصَلِّي وَهُوَ حَامِلٌ أُمَامَةَ , فَإِذَا سَجَدَ وَضَعَهَا , وَإِذَا قَامَ رَفَعَهَا".
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے، اور نماز کی حالت میں (اپنی نواسی) امامہ رضی اللہ عنہا کو اٹھائے ہوئے تھے، جب آپ سجدہ میں گئے تو انہیں اتار دیا، اور جب کھڑے ہوئے تو انہیں اٹھا لیا۔

تخریج الحدیث: «أنظر حدیث رقم: 712 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 1206
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة، قال: حدثنا سفيان، عن عثمان بن ابي سليمان، عن عامر بن عبد الله بن الزبير، عن عمرو بن سليم، عن ابي قتادة , قال:" رايت النبي صلى الله عليه وسلم يؤم الناس وهو حامل امامة بنت ابي العاص على عاتقه , فإذا ركع وضعها , فإذا فرغ من سجوده اعادها".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ , قَالَ:" رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّ النَّاسَ وَهُوَ حَامِلٌ أُمَامَةَ بِنْتَ أَبِي الْعَاصِ عَلَى عَاتِقِهِ , فَإِذَا رَكَعَ وَضَعَهَا , فَإِذَا فَرَغَ مِنْ سُجُودِهِ أَعَادَهَا".
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ لوگوں کی امامت کر رہے ہیں، اور امامہ بنت ابی العاص رضی اللہ عنہم کو اپنے کندھے پر اٹھائے ہوئے ہیں، جب آپ رکوع میں گئے تو انہیں اتار دیا، اور جب سجدے سے فارغ ہوئے تو انہیں پھر اٹھا لیا۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 712 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
14. بَابُ: الْمَشْىِ أَمَامَ الْقِبْلَةِ خُطًى يَسِيرَةً
14. باب: قبلہ کے آگے چند قدم چلنے کا بیان۔
Chapter: Taking a few steps in the direction of the Qiblah
حدیث نمبر: 1207
Save to word اعراب
(مرفوع) اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: حدثنا حاتم بن وردان، قال: حدثنا برد بن سنان ابو العلاء، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة رضي الله عنها , قالت:" استفتحت الباب ورسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي تطوعا والباب على القبلة , فمشى عن يمينه او عن يساره ففتح الباب، ثم رجع إلى مصلاه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بُرْدُ بْنُ سِنَانٍ أَبُو الْعَلَاءِ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا , قَالَتْ:" اسْتَفْتَحْتُ الْبَابَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي تَطَوُّعًا وَالْبَابُ عَلَى الْقِبْلَةِ , فَمَشَى عَنْ يَمِينِهِ أَوْ عَنْ يَسَارِهِ فَفَتَحَ الْبَابَ، ثُمَّ رَجَعَ إِلَى مُصَلَّاهُ".
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے دروازہ کھلوانا چاہا، اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نفل نماز پڑھ رہے تھے، دروازہ قبلہ کی طرف پڑ رہا تھا، آپ اپنے دائیں جانب یا بائیں جانب (چند قدم) چلے، اور آپ نے دروازہ کھولا، پھر آپ اپنی جگہ پر واپس لوٹ آئے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الصلاة 169 (922)، سنن الترمذی/الصلاة 304 (الجمعة 68) (601)، (تحفة الأشراف: 16417)، مسند احمد 6/31، 183، 234) (حسن)»

قال الشيخ الألباني: حسن

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف، إسناده ضعيف، ابو داود (922) ترمذي (601) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 330
15. بَابُ: التَّصْفِيقِ فِي الصَّلاَةِ
15. باب: عورتوں کے لیے سہو کو بتانے کے لیے نماز میں تالی بجانے کا بیان۔
Chapter: Clapping during prayer
حدیث نمبر: 1208
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا قتيبة , ومحمد بن المثنى واللفظ له , قالا: حدثنا سفيان، عن الزهري، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" التسبيح للرجال والتصفيق للنساء زاد ابن المثنى في الصلاة".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ , وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَاللَّفْظُ لَهُ , قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" التَّسْبِيحُ لِلرِّجَالِ وَالتَّصْفِيقُ لِلنِّسَاءِ زَادَ ابْنُ الْمُثَنَّى فِي الصَّلَاةِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سبحان اللہ کہنا مردوں کے لیے ہے، اور تالی بجانا عورتوں کے لیے ہے۔ ابن مثنیٰ نے «في الصلاة» کا اضافہ کیا ہے (یعنی نماز میں)۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/العمل فی ال صلاة 5 (1203)، صحیح مسلم/الصلاة 23 (422)، سنن ابی داود/الصلاة 173 (939)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الإقامة 65 (1034)، (تحفة الأشراف: 15141)، مسند احمد 2/241، سنن الدارمی/الصلاة 95 (1403) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: متفق عليه
حدیث نمبر: 1209
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن سلمة، قال: حدثنا ابن وهب، عن يونس، عن ابن شهاب، قال: اخبرني سعيد بن المسيب , وابو سلمة بن عبد الرحمن , انهما سمعا ابا هريرة , يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" التسبيح للرجال والتصفيق للنساء".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ , وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ , يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" التَّسْبِيحُ لِلرِّجَالِ وَالتَّصْفِيقُ لِلنِّسَاءِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: سبحان اللہ کہنا مردوں کے لیے ہے، اور تالی بجانا عورتوں کے لیے ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 23 (422)، (تحفة الأشراف: 13349) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.