سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: خواب کی تعبیر سے متعلق احکام و مسائل
Chapters on Interpretation of Dreams
1. بَابُ: الرُّؤْيَا الصَّالِحَةِ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَى لَهُ
1. باب: مسلمان اچھا خواب دیکھے یا اس کے بارے میں دیکھا جائے اس کا بیان۔
Chapter: A Good Dream That Is Seen By The Muslim, Or Is Seen About Him
حدیث نمبر: 3893
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هشام بن عمار , حدثنا مالك بن انس , حدثني إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة , عن انس بن مالك , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الرؤيا الحسنة من الرجل الصالح جزء من ستة واربعين جزءا من النبوة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ , حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ , حَدَّثَنِي إِسْحَاق بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ , عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الرُّؤْيَا الْحَسَنَةُ مِنَ الرَّجُلِ الصَّالِحِ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نیک آدمی کا اچھا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/التعبیر 2 (6983)، (تحفة الأشراف: 206)، وقد أٰخرجہ: صحیح مسلم/الرؤیاح 7 (2264)، سنن الترمذی/الرؤیا 2 (2272)، موطا امام مالک/الرؤیا 1 (1)، مسند احمد (3/126، 149) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 3894
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , حدثنا عبد الاعلى , عن معمر , عن الزهري , عن سعيد , عن ابي هريرة , عن النبي صلى الله عليه وسلم , قال:" رؤيا المؤمن جزء من ستة واربعين جزءا من النبوة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى , عَنْ مَعْمَرٍ , عَنْ الزُّهْرِيِّ , عَنْ سَعِيدٍ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن کا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الرؤیا (2264)، (تحفة الأشراف: 13284)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/التعبیر 2 (6987)، سنن ابی داود/الأدب 96 (5018)، سنن الترمذی/الرؤیا 1 (2271)، موطا امام مالک/الرؤیا 1 (3)، سنن الدارمی/الرؤیا 2 (2183) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 3895
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة , وابو كريب , قالا: حدثنا عبيد الله بن موسى , انبانا شيبان , عن فراس , عن عطية , عن ابي سعيد الخدري , عن النبي صلى الله عليه وسلم , قال:" رؤيا الرجل المسلم الصالح جزء من سبعين جزءا من النبوة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ , وَأَبُو كُرَيْبٍ , قَالَا: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى , أَنْبَأَنَا شَيْبَانُ , عَنْ فِرَاسٍ , عَنْ عَطِيَّةَ , عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ:" رُؤْيَا الرَّجُلِ الْمُسْلِمِ الصَّالِحِ جُزْءٌ مِنْ سَبْعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نیک مسلمان کا خواب نبوت کے ستر حصوں میں سے ایک حصہ ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 4225، ومصباح الزجاجة: 1361) (صحیح)» ‏‏‏‏ (سند میں عطیہ العوفی ضعیف ہیں، لیکن دوسرے طرق اور شواہد کی بناء پر یہ صحیح ہے)

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 3896
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هارون بن عبد الله الحمال , حدثنا سفيان بن عيينة , عن عبيد الله بن ابي يزيد , عن ابيه , عن سباع بن ثابت , عن ام كرز الكعبية , قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم , يقول:" ذهبت النبوة وبقيت المبشرات".
(مرفوع) حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَمَّالُ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ , عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ سِبَاعِ بْنِ ثَابِتٍ , عَنْ أُمِّ كُرْزٍ الْكَعْبِيَّةِ , قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , يَقُولُ:" ذَهَبَتِ النُّبُوَّةُ وَبَقِيَتِ الْمُبَشِّرَاتُ".
ام کرز کعبیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: نبوت ختم ہو گئی لیکن مبشرات (اچھے خواب) باقی ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 18348، ومصباح الزجاجة: 1362)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/381)، سنن الدارمی/الرؤیا 3 (2184) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
حدیث نمبر: 3897
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد , حدثنا ابو اسامة , وعبد الله بن نمير , عن عبيد الله بن عمر , عن نافع , عن ابن عمر , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" الرؤيا الصالحة جزء من سبعين جزءا من النبوة".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ , وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ , عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ , عَنْ نَافِعٍ , عَنْ ابْنِ عُمَرَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ جُزْءٌ مِنْ سَبْعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ".
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اچھا خواب نبوت کا سترواں حصہ ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الرؤیا (2265)، (تحفة الأشراف: 7837، 7957) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
حدیث نمبر: 3898
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد , حدثنا وكيع , عن علي بن المبارك , عن يحيى بن ابي كثير , عن ابي سلمة , عن عبادة بن الصامت , قال: سالت رسول الله صلى الله عليه وسلم عن قول الله سبحانه: لهم البشرى في الحياة الدنيا وفي الآخرة سورة يونس آية 64 , قال:" هي الرؤيا الصالحة يراها المسلم او ترى له".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَكِ , عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ , عَنْ أَبِي سَلَمَةَ , عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ , قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ قَوْلِ اللَّهِ سُبْحَانَهُ: لَهُمُ الْبُشْرَى فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَفِي الآخِرَةِ سورة يونس آية 64 , قَالَ:" هِيَ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَى لَهُ".
عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے فرمان: «لهم البشرى في الحياة الدنيا وفي الآخرة» (سورة يونس: ۶۳) ان کے لیے دنیا کی زندگی اور آخرت میں خوشخبری ہے کے بارے میں سوال کیا (کہ اس آیت کا کیا مطلب ہے؟) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ اچھے خواب ہیں جنہیں مسلمان دیکھتا ہے یا اس کے لیے کوئی اور دیکھتا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الرؤیا 3 (2225)، (تحفة الأشراف: 5123)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/315، 321)، سنن الدارمی/الرؤیا 1 (2182) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
أبو سلمة لم يسمع من عبادة بل قال: ”نبئت عن عبادة“ فالخبر منقطع و للحديث شواھد ضعيفة عند الترمذي (2273) وغيره
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 516
حدیث نمبر: 3899
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا إسحاق بن إسماعيل الايلي , حدثنا سفيان بن عيينة , عن سليمان بن سحيم , عن إبراهيم بن عبد الله بن معبد بن عباس , عن ابيه , عن ابن عباس , قال: كشف رسول الله صلى الله عليه وسلم الستارة في مرضه والناس صفوف , والصفوف خلف ابي بكر , فقال:" ايها الناس إنه لم يبق من مبشرات النبوة إلا الرؤيا الصالحة , يراها المسلم او ترى له".
(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِسْمَاعِيل الْأَيْلِيُّ , حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ , عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ سُحَيْمٍ , عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ عَبَّاسٍ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ , قَالَ: كَشَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السِّتَارَةَ فِي مَرَضِهِ وَالنَّاسُ صُفُوفُ , وَالصُّفُوفُ خَلْفَ أَبِي بَكْرٍ , فَقَالَ:" أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ لَمْ يَبْقَ مِنْ مُبَشِّرَاتِ النُّبُوَّةِ إِلَّا الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ , يَرَاهَا الْمُسْلِمُ أَوْ تُرَى لَهُ".
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مرض الموت میں (حجرے کا) پردہ اٹھایا، تو لوگ اس وقت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے (نماز کے لیے) صفیں باندھے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگو! اب نبوت کی خوشخبریوں میں سے کوئی چیز باقی نہیں رہی، سوائے سچے خواب کے جسے خود مسلمان دیکھتا ہے، یا اس کے لیے کوئی اور دیکھتا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 41 (479)، سنن ابی داود/الصلاة 152 (876)، سنن النسائی/التطبیق 8 (1046)، 62 (1121)، (تحفة الأشراف: 5812)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/219)، سنن الدارمی/الصلاة 77 (1364) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
2. بَابُ: رُؤْيَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمَنَامِ
2. باب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھنے کا بیان۔
Chapter: Seeing the Prophet (saws) in a Dream
حدیث نمبر: 3900
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا علي بن محمد , حدثنا وكيع , عن سفيان , عن ابي إسحاق , عن ابي الاحوص , عن عبد الله , عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:" من رآني في المنام , فقد رآني في اليقظة , فإن الشيطان لا يتمثل على صورتي".
(مرفوع) حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ سُفْيَانَ , عَنْ أَبِي إِسْحَاق , عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ , فَقَدْ رَآنِي فِي الْيَقَظَةِ , فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُ عَلَى صُورَتِي".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مجھے خواب میں دیکھا، تو اس نے مجھے بیداری میں دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت نہیں اپنا سکتا ۱؎۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الرؤیا 4 (2276)، (تحفة الأشراف: 9509)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/375، 400، 440، 450)، سنن الدارمی/الرؤیا 4 (1285) (صحیح)» ‏‏‏‏

وضاحت:
۱؎: پس جب کوئی رسول اکرم ﷺ کو آپ کے حلیہ اور صورت پر دیکھے جیسا کہ صحیح حدیث میں آ رہا ہے تو اس کا خواب سچ ہے اور اس نے بیشک آپ کو دیکھا، کیونکہ شیطان کی یہ طاقت نہیں کہ آپ کی شکل اختیار کرے، لیکن خواب میں دیکھنا ہر بات میں بیداری میں دیکھنے کے برابر نہیں ہے، مثلاً خواب میں آپ کو دیکھنے سے آدمی صحابی نہیں ہو سکتا، اسی طرح علماء کہتے ہیں کہ آپ کو شرع کے خلاف کسی بات کا حکم دیتے خواب میں دیکھے تو یہ حجت نہ ہو گا، شرع کی پیروی ضروری ہے، جیسے منقول ہے کہ ایک شخص نے خواب میں نبی کریم ﷺ کو دیکھا کہ آپ شراب پینے کا حکم دے رہے ہیں، وہ بیدار ہوکر حیران ہوا، ایک عالم نے اس کو بتلایا کہ یہ تیرا سہو ہے، آپ نے شراب پینے سے منع فرمایا ہے، اسی طرح علماء کہتے ہیں کہ اگر نبی ﷺ کو کسی اور شکل پر دیکھے مثلاً داڑ ھی منڈے آدمی کی شکل پر تو گویا اس نے آپ کو نہیں دیکھا، اور یہ خواب صحیح نہیں ہو گا، اور یہ امر متفق علیہ ہے کہ خواب میں آپ کا کوئی حکم ظاہری شرع کے خلاف ہو تو اس پر عمل کرنا جائز نہیں ہے، یہ کہا جائے گا کہ دیکھنے والے کو دھوکا ہوا جب بیداری میں شیطان آدمی کو اس قدر دھوکہ دیتا ہے تو خواب میں اس کی مداخلت بدرجہ اولیٰ ہو سکتی ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 3901
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو مروان العثماني , قال: حدثنا عبد العزيز بن ابي حازم , عن العلاء بن عبد الرحمن , عن ابيه , عن ابي هريرة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" من رآني في المنام , فقد رآني , فإن الشيطان لا يتمثل بي".
(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ الْعُثْمَانِيُّ , قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ , عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ , عَنْ أَبِيهِ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ , قَالَ: قَال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ , فَقَدْ رَآنِي , فَإِنَّ الشَّيْطَانَ لَا يَتَمَثَّلُ بِي".
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے یقیناً مجھے دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت نہیں اپنا سکتا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 14042)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/العلم 39 (110)، الأدب 109 (6197)، صحیح مسلم/الرؤیا 1 (2266)، سنن ابی داود/الأدب 96 (5023) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
حدیث نمبر: 3902
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن رمح , انبانا الليث بن سعد , عن ابي الزبير , عن جابر , عن رسول الله صلى الله عليه وسلم , انه قال:" من رآني في المنام , فقد رآني , إنه لا ينبغي للشيطان ان يتمثل في صورتي".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ , أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ , عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ , عَنْ جَابِرٍ , عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّهُ قَالَ:" مَنْ رَآنِي فِي الْمَنَامِ , فَقَدْ رَآنِي , إِنَّهُ لَا يَنْبَغِي لِلشَّيْطَانِ أَنْ يَتَمَثَّلَ فِي صُورَتِي".
جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے مجھے خواب میں دیکھا یقیناً اس نے مجھے دیکھا، کیونکہ شیطان کے لیے جائز نہیں کہ وہ میری صورت اپنائے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الرؤیا 1 (2265)، (تحفة الأشراف: 2914)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/350) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

1    2    3    4    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.