صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1468.
1468. گزشتہ مجمل روایت کی مفسر روایت کا بیان اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے فرمان کہ ”نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے علاوہ کسی مہینے کے مکمل روزے نہیں رکھے“ سے اُن کی مراد ماہِ شبعان ہے . آپ اس مہنے کے روزے رمضان کے روزوں کے ساتھ ملادیتے تھے
حدیث نمبر: Q2133
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2133
Save to word اعراب
سیدنا ابوسلمہ بن عبدالرحمان سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے روزوں کی کیفیت کے بارے میں پوچھا تو اُنہوں نے فرمایا کہ آپ (اسقدر مسلسل) روزے رکھتے کہ ہم کہتے کہ آپ ناغہ نہیں کریں گے اور پھر روزے رکھنا چھوڑ دیتے، حتّیٰ کہ ہم کہنا شروع ہو جاتے کہ آپ اب روزے نہیں رکھیں گے۔ آپ سارا ماہ شعبان یا اکثر شعبان کے روزے رکھتے تھے۔

تخریج الحدیث:
1469.
1469. ایک مہینے میں مسلسل روزے رکھنا اور پھرمسلسل روزے نہ رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 2134
Save to word اعراب
حدثنا علي بن حجر ، حدثنا إسماعيل يعني ابن جعفر . ح وحدثنا ابو موسى ، حدثنا خالد يعني ابن الحارث ، قالا: حدثنا حميد ، قال: سئل انس بن مالك عن صوم النبي صلى الله عليه وسلم، فقال:" كان يصوم من الشهر حتى نرى انه لا يريد يفطر منه شيئا، ويفطر من الشهر حتى نرى انه لا يريد يصوم منه شيئا. وكنت لا تشاء ان تراه من الليل مصليا إلا رايته، ولا نائما إلا رايته" . هذا حديث إسماعيل بن جعفر. وفي حديث خالد بن الحارث: سئل انس عن صلاة النبي صلى الله عليه وسلم وصومه تطوعاحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ جَعْفَرٍ . ح وَحَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ ، قَالا: حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ عَنْ صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" كَانَ يَصُومُ مِنَ الشَّهْرِ حَتَّى نَرَى أَنَّهُ لا يُرِيدُ يُفْطِرُ مِنْهُ شَيْئًا، وَيُفْطِرُ مِنَ الشَّهْرِ حَتَّى نَرَى أَنَّهُ لا يُرِيدُ يَصُومُ مِنْهُ شَيْئًا. وَكُنْتَ لا تَشَاءُ أَنْ تَرَاهُ مِنَ اللَّيْلِ مُصَلِّيًا إِلا رَأَيْتَهُ، وَلا نَائِمًا إِلا رَأَيْتَهُ" . هَذَا حَدِيثُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ. وَفِي حَدِيثِ خَالِدِ بْنِ الْحَارِثِ: سُئِلَ أَنَسٌ عَنْ صَلاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَوْمِهِ تَطَوُّعًا
جناب حمید بیان کرتے ہیں کہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزوں کے بارے میں پوچھا گیا تو اُنہوں نے فرمایا کہ آپ کسی مہینے روزے رکھتے رہتے حتّیٰ کہ ہم خیال کرتے کہ آپ اس مہینے میں کوئی ناغہ نہیں کرنا چاہتے۔ اور پھر کسی مہینے روزے رکھنا چھوڑ دیتے حتّیٰ کہ ہم خیال کرتے کہ آپ اس مہینے میں کوئی روزہ نہیں رکھیں گے۔ اور تم رات کے جس حصّے میں آپ کو نماز پڑھتے دیکھنا چاہو تو دیکھ سکتے ہو اور اگر تم آپ کو سویا ہوا دیکھنا چاہو تو دیکھ سکتے ہو۔ یہ روایت اسماعیل بن جعفر کی ہے۔ اور جناب خالد بن حارث کی روایت میں ہے کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نفلی نماز اور روزوں کے بارے میں سوال کیا گیا۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2135
Save to word اعراب
اخبرني ابن عبد الحكم ، ان ابن وهب اخبرهم، قال: واخبرني ابن ابي الزناد ، عن هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، انها قالت:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصوم حتى اعرف عنه، ويفطر حتى اقول: ما هو بصائم، وكان اكثر صيامه في شعبان" أَخْبَرَنِي ابْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ ، أَنَّ ابْنَ وَهْبٍ أَخْبَرَهُمْ، قَالَ: وَأَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّهَا قَالَتْ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ حَتَّى أَعْرِفَ عَنْهُ، وَيُفْطِرُ حَتَّى أَقُولَ: مَا هُوَ بِصَائِمٍ، وَكَانَ أَكْثَرُ صِيَامِهِ فِي شَعْبَانَ"
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم روزے رکھتے تھے حتّیٰ کہ مجھے معلوم ہو جاتا۔ اور آپ روزے رکھنا چھوڑ دیتے حتّیٰ کہ میں کہتی کہ آپ روزے نہیں رکھیں گے اور آپ اکثر روزے شعبان میں رکھتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
1470.
1470. ہمیشہ نفلی روزے رکھنے والوں کے لئے اللہ تعالی نے جنّت میں جو بالا خانے تیار کر رکھے ہیں، اُن کا بیان بشرطیکہ روایت صحیح ہو
حدیث نمبر: Q2136
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 2136
Save to word اعراب
قال ابو بكر: اما خبر عبد الرحمن بن إسحاق ابي شيبة 63 ؛ فإن ابن المنذر حدثنا، قال: حدثنا ابن فضيل ، حدثنا عبد الرحمن بن إسحاق ، عن النعمان بن سعد ، عن علي ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن في الجنة لغرفا، يرى ظهورها من بطونها، وبطونها من ظهورها". فقام اعرابي، فقال: يا رسول الله، لمن هي؟ قال:" هي لمن قال طيب الكلام، واطعم الطعام، وادام الصيام، وقام لله بالليل والناس نيام" قَالَ أَبُو بَكْرٍ: أَمَّا خَبَرُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ إِسْحَاقَ أَبِي شَيْبَةَ 63 ؛ فَإِنَّ ابْنَ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِسْحَاقَ ، عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ سَعْدٍ ، عَنْ عَلِيٍّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ فِي الْجَنَّةِ لَغُرَفًا، يُرَى ظُهُورُهَا مِنْ بُطُونِهَا، وَبُطُونُهَا مِنْ ظُهُورِهَا". فَقَامَ أَعْرَابِيٌّ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لِمَنْ هِيَ؟ قَالَ:" هِيَ لِمَنْ قَالَ طَيِّبَ الْكَلامِ، وَأَطْعَمَ الطَّعَامَ، وَأَدَامَ الصِّيَامَ، وَقَامَ لِلَّهِ بِاللَّيْلِ وَالنَّاسُ نِيَامٌ"
سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک جنّت میں ایسے بالاخانے ہیں کہ ان کے بیرونی حصّے کا نظارہ اندر سے کیا جاسکتا ہے اور اندر سے بیرونی حصّہ دکھائی دیتا ہے۔ تو ایک اعرابی کھڑا ہوا اور اُس نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، یہ بالا خانے کس کے لئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ اُس کے لئے ہیں جو پاکیزہ شیریں گفتگو کرتا ہے، بھوکوں کو کھانا کھلاتا ہے، ہمیشہ روزے رکھتا ہے اور رات کو اُس وقت اللہ کی رضا کے لئے نفل پڑھتا ہے جبکہ لوگ سوئے ہوتے ہیں۔

تخریج الحدیث: حسن
حدیث نمبر: 2137
Save to word اعراب
واما خبر يحيى بن ابي كثير قال الحسن بن مهدي حدثنا، قال: حدثنا عبد الرزاق ، اخبرنا معمر ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن ابن معانق ، او ابي مالك الاشعري ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إن في الجنة لغرفة، قد يرى ظاهرها من باطنها، وباطنها من ظاهرها، اعدها الله لمن اطعم الطعام، والان الكلام، وتابع الصيام، وصلى بالليل والناس نيام" وَأَمَّا خَبَرُ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ قَالَ الْحَسَنُ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنِ ابْنِ مُعَانِقٍ ، أَوْ أَبِي مَالِكٍ الأَشْعَرِيِّ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ فِي الْجَنَّةِ لَغُرْفَةً، قَدْ يُرَى ظَاهِرُهَا مِنْ بَاطِنِهَا، وَبَاطِنُهَا مِنْ ظَاهِرِهَا، أَعَدَّهَا اللَّهُ لِمَنْ أَطْعَمَ الطَّعَامَ، وَأَلانَ الْكَلامَ، وَتَابَعَ الصِّيَامَ، وَصَلَّى بِاللَّيْلِ وَالنَّاسُ نِيَامٌ"
سیدنا ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ جنّت میں ایسے بالا خانے ہیں جن کا بیرونی منظر اندر سے دیکھا جاسکتا ہے اور اندرونی نظارہ باہر سے دکھائی دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ بالا خانے اس شخص کے لئے تیار کیے ہیں جو کھانا کھلاتا ہے، نرم گفتگو کرتا ہے، پے درپے روزے رکھتا ہے اور رات کو نفل نماز پڑھتا ہے جبکہ لوگ سوئے ہوتے ہیں۔

تخریج الحدیث: حسن لغيره
1471.
1471. روزہ دار کے پاس روزہ نہ رکھنے والے کھائیں تو فرشتے روزے دار کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں
حدیث نمبر: 2138
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن حبيب بن زيد ، عن مولاة يقال لها: ليلى ، عن جدته ام عمارة بنت كعب يعني جدة حبيب بن زيد، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم دخل عليها وهي صائمة، فقربت إليه طعاما، فقال:" تعالى فكلي". فقالت: إني صائمة، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " الصائم إذا اكل عنده صلت عليه الملائكة" حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ مَوْلاةٍ يُقَالُ لَهَا: لَيْلَى ، عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ عُمَارَةَ بِنْتِ كَعْبٍ يَعْنِي جَدَّةَ حَبِيبِ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَهِيَ صَائِمَةٌ، فَقَرَّبَتْ إِلَيْهِ طَعَامًا، فَقَالَ:" تَعَالَى فَكُلِي". فَقَالَتْ: إِنِّي صَائِمَةٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الصَّائِمُ إِذَا أُكِلَ عِنْدَهُ صَلَّتْ عَلَيْهِ الْمَلائِكَةُ"
جناب حبیب بن زید کی دادی سیدہ ام عمارہ بنت کعب رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اُن کے پاس تشریف لائے جبکہ وہ روزے سے تھیں۔ اُنہوں نے آپ کو کھانا پیش کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم بھی آجاؤ اور کھانا کھالو۔ اُنہوں نے عرض کی کہ میں نے روزہ رکھا ہوا ہے۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب روزے دار کے پاس کھانا کھایا جائے تو فرشتے اُس کے لئے دعائے مغفرت کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 2139
Save to word اعراب
حدثنا علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى يعني ابن يونس ، عن شعبة ، عن حبيب ، او حبيب الانصاري، شك علي، قال: سمعت مولاة لنا يقال لها: ليلى ، عن جدته ام عمارة بنت كعب بمثله سواء. وزاد" حتى يفرغوا، او يقضوا اكله". شعبة L3795 شك. قال علي: قال وكيع: حبيبحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى يَعْنِي ابْنَ يُونُسَ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ حَبِيبٍ ، أَوْ حَبِيبٍ الأَنْصَارِيِّ، شَكَّ عَلِيٌّ، قَالَ: سَمِعْتُ مَوْلاةً لَنَا يُقَالُ لَهَا: لَيْلَى ، عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ عُمَارَةَ بِنْتِ كَعْبٍ بِمِثْلِهِ سَوَاءً. وَزَادَ" حَتَّى يَفْرُغُوا، أَوْ يَقْضُوا أَكْلَهُ". شُعْبَةُ L3795 شَكَّ. قَالَ عَلِيٌّ: قَالَ وَكِيعٌ: حَبِيبٌ
جناب علی بن خشرم کی سند سے سیدہ ام عمار ہ بنت کعب رضی اللہ عنہا سے مذکورہ بالا کی مثل مروی ہے اور اس میں یہ اضافہ بیان کیا ہے۔ حتّیٰ کہ وہ کھانے سے فارغ ہوجائیں، یا وہ کھانا ختم کرلیں۔ امام شعبہ کو شک ہے کون سے الفاظ کہے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
حدیث نمبر: 2140
Save to word اعراب
سیدہ ام عمارہ بنت کعب رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب روزہ نہ رکھنے والے روزے دار کے پاس کھاتے ہیں تو فرشتے اُس کے لئے شام تک دعائیں کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف

Previous    4    5    6    7    8    9    10    11    12    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.