صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب (کا مجموعہ)
حدیث نمبر: 1870
Save to word اعراب
نا علي بن سهل الرملي ، حدثنا الوليد ، قال مالك : اخبرني عن نافع ، عن ابن عمر ،" انه راى النبي صلى الله عليه وسلم يصلي بعد الجمعة وبعد المغرب ركعتين في بيته" نا عَلِيُّ بْنُ سَهْلٍ الرَّمْلِيُّ ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ ، قَالَ مَالِكٌ : أَخْبَرَنِي عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ،" أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بَعْدَ الْجُمُعَةِ وَبَعْدَ الْمَغْرِبِ رَكْعَتَيْنِ فِي بَيْتِهِ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ اُنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز جمعہ اور نماز مغرب کے بعد دو رکعات اپنے گھر میں پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 1871
Save to word اعراب
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے بعد دو رکعات پڑھا کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔
1278.
1278. امام کے لئے جمعہ کے بعد مسجد سے نکلنے سے پہلے نفل ادا کرنا جائز ہے بشرطیکہ یہ حدیث صحیح ہو۔ کیونکہ مجھے موسیٰ بن حارث کی سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے سماع کے بارے میں علم نہیں
حدیث نمبر: Q1872
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1872
Save to word اعراب
نا علي بن حجر ، حدثنا عاصم بن سويد بن عامر ، عن محمد بن موسى بن الحارث التيمي ، عن ابيه ، عن جابر بن عبد الله ، قال: اتى رسول الله صلى الله عليه وسلم بني عمرو بن عوف يوم الاربعاء، فراى اشياء لم يكن رآها قبل ذلك من حضنه على النخيل. فقال: " لو انكم إذا جئتم عيدكم هذا مكثتم حتى تسمعوا من قولي". قالوا: نعم بآبائنا انت يا رسول الله وامهاتنا. قال: فلما حضروا يوم الجمعة صلى بهم رسول الله صلى الله عليه وسلم الجمعة، ثم صلى ركعتين بعد الجمعة في المسجد، ولم ير يصلي بعد الجمعة يوم الجمعة ركعتين في المسجد ، كان ينصرف إلى بيته قبل ذلك اليوم فذكر الحديثنا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ ، حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ سُوَيْدِ بْنِ عَامِرٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَى بْنِ الْحَارِثِ التَّيْمِيِّ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ يَوْمَ الأَرْبِعَاءِ، فَرَأَى أَشْيَاءَ لَمْ يَكُنْ رَآهَا قَبْلَ ذَلِكَ مِنْ حَضْنِهِ عَلَى النَّخِيلِ. فَقَالَ: " لَوْ أَنَّكُمْ إِذَا جِئْتُمْ عِيدَكُمْ هَذَا مَكَثْتُمْ حَتَّى تَسْمَعُوا مِنْ قَوْلِي". قَالُوا: نَعَمْ بِآبَائِنَا أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَأُمَّهَاتِنَا. قَالَ: فَلَمَّا حَضَرُوا يَوْمَ الْجُمُعَةِ صَلَّى بِهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُمُعَةَ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ فِي الْمَسْجِدِ، وَلَمْ يُرَ يُصَلِّي بَعْدَ الْجُمُعَةِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ رَكْعَتَيْنِ فِي الْمَسْجِدِ ، كَانَ يَنْصَرِفُ إِلَى بَيْتِهِ قَبْلَ ذَلِكَ الْيَوْمِ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بدھ والے دن بنی عمرو بن عوف قبیلہ میں تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجوروں کی نگہداشت اور پرورش کے بارے میں ایسی چیزیں دیکھیں جو آپ نے اس سے پہلے نہیں دیکھی تھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم اپنی اس عید پر آؤ اور میری بات سُننے تک ٹھہرو تو بہت اچھا ہو گا۔ اُنہوں نے جواب دیا کہ جی ہاں (ضرور آئیں گے) اے اللہ کے رسول، ہمارے ماں باپ آپ پر قربان ہوں۔ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ پھر جب وہ جمعہ کے دن حاضر ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں نماز جمعہ پڑھائی پھر نماز جمعہ کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ہی میں دو رکعات ادا کیں۔ حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جمعہ کے دن نماز جمعہ کے بعد دو رکعات نماز مسجد میں ادا کرتے ہوئے نہیں دیکھا گیا تھا۔ اس سے پہلے آپ (جمعہ کے بعد) گھر تشریف لے جاتے تھے (اور نفل گھر میں ادا کرتے تھے)۔ پھر مکمّل حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: اسناده ضعيف
1279.
1279. ایک مختصر غیر مفصل روایت کے ساتھ مقتدی کو جمعہ کے بعد چار رکعت نفل ادا کرنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 1873
Save to word اعراب
نا احمد بن عبدة ، اخبرنا عبد العزيز يعني ابن محمد الدراوردي ، وحدثنا عبد الجبار بن العلاء ، حدثنا سفيان ، كلاهما عن سهيل بن ابي صالح ، عن ابيه ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " صلوا بعد الجمعة اربع ركعات" . وقال عبد الجبار: إن النبي صلى الله عليه وسلم" امرهم ان يصلوا بعد الجمعة اربعا"نا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ الدَّرَاوَرْدِيَّ ، وَحَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، كِلاهُمَا عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " صَلُّوا بَعْدَ الْجُمُعَةِ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ" . وَقَالَ عَبْدُ الْجَبَّارِ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" أَمَرَهُمْ أَنْ يُصَلُّوا بَعْدَ الْجُمُعَةِ أَرْبَعًا"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز جمعہ کے بعد چار رکعات پڑھو۔ اور جناب عبد الجبار کی روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں حُکم دیا کہ وہ جمعہ کے بعد چار رکعات ادا کریں۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم
1280.
1280. گزشتہ مختصر روایت کی تفصیل بیان کرنے والی روایت کا ذکر اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازی کو چار رکعات نفل ادا کرنے کا حُکم دیا ہے جبکہ وہ جمعہ کے بعد نماز پڑھنے کا ارادہ کرے اس بات کی دلیل کے ساتھ کہ جمعہ کے بعد جتنی نماز پڑھے گا وہ نفل ہوگی فرض نہیں
حدیث نمبر: Q1874
Save to word اعراب

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1874
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے جو شخص جمعہ کے بعد نماز پڑھنا چاہے تو وہ اس کے بعد چار رکعات پڑھے۔

تخریج الحدیث: انظر الحديث السابق
1281.
1281. جمعہ سے فارغ ہو کر دوپہر کے کھانے اور آرام کے لئے گھروں کو واپس لوٹنے کا بیان
حدیث نمبر: 1875
Save to word اعراب
سیدنا سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ ادا کرتے پھر ہم واپس جاکر دوپہر کا کھانا کھاتے اور آرام کرتے۔

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1876
Save to word اعراب
سیدنا سہل بن سعد رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم جمعہ کے دن ہی دوپہر کا کھانا کھاتے اور آرام کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 1877
Save to word اعراب
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جمعہ ادا کیا کرتے تھے پھر واپس جاکر دوپہر کا آرام کرتے تھے ـ

تخریج الحدیث:

Previous    3    4    5    6    7    8    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.