مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 22553
Save to word اعراب
حدثنا ابو عبد الرحمن المقري ، حدثنا حيوة ، قالا: حدثنا ابو الصخر حميد بن زياد ، ان يحيى بن النضر حدثه، عن ابي قتادة ، انه حضر ذلك، قال اتى عمرو بن الجموح إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله , ارايت إن قاتلت في سبيل الله حتى اقتل امشي برجلي هذه صحيحة في الجنة وكانت رجله عرجاء، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" نعم" , فقتلوا يوم احد هو وابن اخيه ومولى لهم، فمر عليه رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " كاني انظر إليك تمشي برجلك هذه صحيحة في الجنة"، فامر رسول الله صلى الله عليه وسلم بهما وبمولاهما فجعلوا في قبر واحد" .حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِي ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو الصَّخْرِ حُمَيْدُ بْنُ زِيَادٍ ، أَنَّ يَحْيَى بْنَ النَّضْرِ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ ، أَنَّهُ حَضَرَ ذَلِكَ، قَالَ أَتَى عَمْرُو بْنُ الْجَمُوحِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ , أَرَأَيْتَ إِنْ قَاتَلْتُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ حَتَّى أُقْتَلَ أَمْشِي بِرِجْلِي هَذِهِ صَحِيحَةً فِي الْجَنَّةِ وَكَانَتْ رِجْلُهُ عَرْجَاءَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" نَعَمْ" , فَقُتِلُوا يَوْمَ أُحُدٍ هُوَ وَابْنُ أَخِيهِ وَمَوْلًى لَهُمْ، فَمَرَّ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْكَ تَمْشِي بِرِجْلِكَ هَذِهِ صَحِيحَةً فِي الْجَنَّةِ"، فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهِمَا وَبِمَوْلَاهُمَا فَجُعِلُوا فِي قَبْرٍ وَاحِدٍ" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ عمرو بن جموع رضی اللہ عنہ جن کے پاؤں میں لنگراہٹ تھی " نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ! یہ بتائیے کہ اگر میں اللہ کے راستہ میں جہاد کروں اور شہید ہوجاؤں تو کیا میں صحیح ٹانگ کے ساتھ جنت میں چل پھر سکوں گا؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں! پھر غزوہ احد کے دن مشرکین نے انہیں، ان کے بھتیجے اور ایک آزاد کردہ غلام کو شہید کردیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب ان کے پاس سے گذرے تو فرمایا میں تمہیں اپنی اس ٹانگ کے ساتھ صحیح سالم جنت میں چلتے ہوئے دیکھ رہا ہوں پھر نبی کئے صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں اور ان کے غلام کے متعلق حکم دیا اور لوگوں نے انہیں ایک ہی قبر میں دفن کردیا۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن
حدیث نمبر: 22554
Save to word اعراب
حدثنا عبد الصمد ، حدثنا همام ، حدثنا يحيى بن ابي كثير ، عن عبد الله بن ابي قتادة ، عن ابيه , انه شهد النبي صلى الله عليه وسلم صلى على ميت فسمعته يقول: " اللهم اغفر لحينا وميتنا، وشاهدنا وغائبنا، وصغيرنا وكبيرنا، وذكرنا وانثانا" , قال يحيى: وزاد فيه ابو سلمة:" اللهم من احييته منا فاحيه على الإسلام، ومن توفيته منا، فتوفه على الإيمان".حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ , أَنَّهُ شَهِدَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى عَلَى مَيِّتٍ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِحَيِّنَا وَمَيِّتِنَا، وَشَاهِدِنَا وَغَائِبِنَا، وَصَغِيرِنَا وَكَبِيرِنَا، وَذَكَرِنَا وَأُنْثَانَا" , قَالَ يَحْيَى: وَزَادَ فِيهِ أَبُو سَلَمَةَ:" اللَّهُمَّ مَنْ أَحْيَيْتَهُ مِنَّا فَأَحْيِهِ عَلَى الْإِسْلَامِ، وَمَنْ تَوَفَّيْتَهُ مِنَّا، فَتَوَفَّهُ عَلَى الْإِيمَانِ".
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کی نماز جنازہ پڑھائی میں بھی موجود تھا، میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ دعاء کرتے ہوئے سنا کہ اے اللہ! ہمارے زندہ اور فوت شدہ موجود اور غیر موجود چھوٹوں اور بڑوں اور مرد و عورت کو معاف فرما۔ ابو سلمہ نے اس میں یہ اضافہ بھی نقل کیا ہے کہ اے اللہ! تو ہم میں سے جسے زندہ رکھے اسے اسلام پر زندہ رکھ اور جسے موت دے اسے ایمان پر موت عطاء فرما۔

حكم دارالسلام: حديث أبى قتادة غير محفوظ، وأصح شيء فى هذا الباب حديث عوف بن مالك
حدیث نمبر: 22555
Save to word اعراب
حدثنا يعقوب ، حدثنا ابي ، عن ابيه ، حدثني عبد الله بن ابي قتادة ، عن ابيه قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا دعي لجنازة سال عنها، فإن اثني عليها خير قام فصلى عليها، وإن اثني عليها غير ذلك، قال لاهلها: شانكم بها، ولم يصل عليها" ..حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ أَبِيهِ ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دُعِيَ لِجِنَازَةٍ سَأَلَ عَنْهَا، فَإِنْ أُثْنِيَ عَلَيْهَا خَيْرٌ قَامَ فَصَلَّى عَلَيْهَا، وَإِنْ أُثْنِيَ عَلَيْهَا غَيْرُ ذَلِكَ، قَالَ لِأَهْلِهَا: شَأْنُكُمْ بِهَا، وَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْهَا" ..
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کبھی نماز جنازہ کے لئے بلایا جاتا تو پہلے اس کے متعلق لوگوں کی رائے معلوم کرتے تھے اگر لوگ اس کا تذکرہ اچھائی کے ساتھ کرتے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوجاتے اور اس کی نماز پڑھا دیتے اور اگر برائی کے ساتھ تذکرہ ہوتا تو اس کے اہل خانہ سے فرما دیتے اسے لے جاؤ اور خود ہی اس کی نماز جنازہ پڑھ لو اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کی نماز نہ پڑھاتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 22556
Save to word اعراب
حدثنا ابو النضر ، حدثنا إبراهيم بن سعد ، حدثني ابي ، عن عبد الله بن ابي قتادة ، عن ابيه ، فذكر نحوه.حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ ، حَدَّثَنِي أَبِي ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيه ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ.
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 22557
Save to word اعراب
حدثنا ابو سعيد مولى بني هاشم، حدثنا ابن لهيعة ، حدثنا عبيد الله بن ابي جعفر ، عن ابن ابي قتادة ، عن ابيه ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من قعد على فراش مغيبة، قيض الله له يوم القيامة ثعبانا" .حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٌ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي جَعْفَرٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ قَعَدَ عَلَى فِرَاشِ مُغِيبَةٍ، قَيَّضَ اللَّهُ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثُعْبَانًا" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی ایسی عورت کے بستر پر بیٹھے جس کا شوہر غائب ہو، اللہ اس پر قیامت کے دن ایک اژد ہے کو مسلط فرما دے گا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف ابن لهيعة
حدیث نمبر: 22558
Save to word اعراب
حدثنا ابو سعيد ، حدثنا عبد العزيز بن محمد ، عن اسيد ، عن عبد الله بن ابي قتادة ، عن ابيه ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من ترك الجمعة ثلاث مرار من غير ضرورة طبع على قلبه" .حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَسِيدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ تَرَكَ الْجُمُعَةَ ثَلَاثَ مِرَارٍ مِنْ غَيْرِ ضَرُورَةٍ طُبِعَ عَلَى قَلْبِهِ" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص بغیر کسی مجبوری کے تین مرتبہ جمعہ کی نماز چھوڑ دے اس کے دل پر مہر لگا دی جاتی ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، عبدالعزيز بن محمد أخطأ فى إسناده ، والمحفوظ من حديث جابر بن عبدالله
حدیث نمبر: 22559
Save to word اعراب
حدثنا يونس , وعفان , قالا: حدثنا حماد بن سلمة ، قال: عفان في حديثه: اخبرنا ابو جعفر الخطمي ، عن محمد بن كعب القرظي ، عن ابي قتادة ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " من نفس عن غريمه، او محا عنه، كان في ظل العرش يوم القيامة" .حَدَّثَنَا يُونُسُ , وَعَفَّانُ , قَالَا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، قَالَ: عَفَّانُ فِي حَدِيثِهِ: أَخْبَرَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الْخَطْمِيُّ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ الْقُرَظِيِّ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " مَنْ نَفَّسَ عَنْ غَرِيمِهِ، أَوْ مَحَا عَنْهُ، كَانَ فِي ظِلِّ الْعَرْشِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے جو شخص اپنے مقروض کو مہلت دے دے یا اسے معاف کر دے تو وہ قیامت کے دن عرش الہٰی کے سائے میں ہوگا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1563
حدیث نمبر: 22560
Save to word اعراب
حدثنا حسن بن موسى , وموسى بن داود , قالا: حدثنا ابن لهيعة ، حدثنا ابو الزبير ، عن جابر ، عن ابي قتادة , انه" راى رسول الله صلى الله عليه وسلم يبول مستقبل القبلة" , حدثنا إسحاق يعني ابن الطباع , مثله، قال: اخبرني ابو قتادة .حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى , وَمُوسَى بْنُ دَاوُدَ , قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ , أَنَّهُ" رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَبُولُ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ" , حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ يَعْنِي ابْنَ الطَّبَّاعِ , مِثْلَهُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو قَتَادَةَ .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو خانہ کعبہ کی جانب رخ کر کے پیشاب کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف من أجل ابن الهيعة، وصح من غير هذا الطريق عن جابر بن عبدالله من حديثه
حدیث نمبر: 22561
Save to word اعراب
حدثنا حسن بن موسى ، حدثنا ابن لهيعة , ويحيى بن إسحاق ، قال: اخبرنا ابن لهيعة , قال حسن في حديثه حدثنا يزيد بن ابي حبيب ، عن علي بن رباح ، عن ابي قتادة ، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " خير الخيل الادهم الاقرح الارثم محجل الثلاث مطلق اليمين، فإن لم يكن ادهم فكميت على هذه الشية" .حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ , وَيَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ , قَالَ حَسَنٌ فِي حَدِيثِهِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ رَبَاحٍ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " خَيْرُ الْخَيْلِ الْأَدْهَمُ الْأَقْرَحُ الْأَرْثَمُ مُحَجَّلُ الثَّلَاثِ مُطْلَقُ الْيَمِينِ، فَإِنْ لَمْ يَكُنْ أَدْهَمَ فَكُمَيْتٌ عَلَى هَذِهِ الشِّيَةِ" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بہترین گھوڑا وہ ہوتا ہے جو مکمل سیاہ ہو اور اس کی پیشانی پر درہم برابر سفید نشان ہو، ناک بھی سفید ہو اور تین پاؤں بھی سفید ہوں اور صرف دایاں ہاتھ باقی بدن کی مانند ہو، اگر سیاہ رنگ میں ایسا گھوڑا نہ مل سکے تو پھر اسی تفصیل کے ساتھ وہ گھوڑا سب سے بہتر ہے جو کمیت ہو۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، إسناده محتمل للتحسين
حدیث نمبر: 22562
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن إسحاق ، اخبرنا ابن لهيعة ، عن عبيد الله بن ابي جعفر ، عن ابن ابي قتادة ، عن ابيه ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من قعد على فراش مغيبة بعث له يوم القيامة ثعبان" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ قَعَدَ عَلَى فِرَاشِ مُغِيبَةٍ بُعِثَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثُعْبَانٌ" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی ایسی عورت کے بستر پر بیٹھے جس کا شوہر غائب ہو، اللہ اس پر قیامت کے دن ایک اژد ہے کو مسلط فرما دے گا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف ابن لهيعة

Previous    145    146    147    148    149    150    151    152    153    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.