مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 22514
Save to word اعراب
حدثنا حسين بن محمد ، حدثنا سليمان بن قرم ، عن سماك , عن قابوس بن مخارق ، عن ابيه ، قال: اتى رجل النبي، فقال: ارايت إن اتاني رجل ياخذ مالي؟ قال: " تذكره بالله تعالى , قال: ارايت إن ذكرته بالله , قال: فإن فعلت فلم ينته، قال: تستعين عليه بالسلطان , قال: ارايت إن كان السلطان مني نائيا؟ قال: تستعين بالمسلمين , قال: ارايت إن لم يحضرني احد من المسلمين وعجل علي، قال: فقاتل حتى تحرز مالك، او تقتل فتكون في شهداء الآخرة" .حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ قَرْمٍ ، عَنْ سِمَاكٍ , عَنْ قَابُوسَ بْنِ مُخَارِقٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ: أَتَى رَجُلٌ النَّبِيَّ، فَقَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ أَتَانِي رَجُلٌ يَأْخُذُ مَالِي؟ قَالَ: " تُذَكِّرُهُ بِاللَّهِ تَعَالَى , قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ ذَكَّرْتُهُ بِاللَّهِ , قَالَ: فَإِنْ فَعَلْتُ فَلَمْ يَنْتَهِ، قَالَ: تَسْتَعِينُ عَلَيْهِ بِالسُّلْطَانِ , قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ كَانَ السُّلْطَانُ مِنِّي نَائِيًا؟ قَالَ: تَسْتَعِينُ بِالْمُسْلِمِينَ , قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ لَمْ يَحْضُرْنِي أَحَدٌ مِنَ الْمُسْلِمِينَ وَعَجِلَ عَلَيَّ، قَالَ: فَقَاتِلْ حَتَّى تَحْرُزَ مَالَكَ، أَوْ تُقْتَلَ فَتَكُونَ فِي شُهَدَاءِ الْآخِرَةِ" .
حضرت مخارق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا یہ بتائیے کہ اگر کوئی آدمی میرے یہاں چوری کرنے یا میرا مال چھیننے کی نیت سے میرے پاس آئے تو آپ مجھے اس کے متعلق کیا حکم دیتے ہیں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کے سامنے اللہ تعالیٰ کے احکام کی اہمیت واضح کرو، اس نے کہا کہ اگر میں ایسا کرتا ہوں لیکن وہ اپنے ارادے سے پھر بھی باز نہیں آتا تو کیا کروں؟ فرمایا بادشاہ سے اس کے خلاف مدد حاصل کرو، اس نے پوچھا کہ اگر میرے پاس کوئی اور مسلمان نہ ہو (اور وہ مجھ پر فوراً حملہ کر دے) تو کیا کروں؟ فرمایا پھر تم بھی اس سے لڑو یہاں تک کہ تم شہداء آخرت میں لکھے جاؤ یا اپنے مال کو بچالو۔

حكم دارالسلام: حديث حسن إن كان متصلا، ففي صحبة مخارق خلاف، وهذا إسناد ضعيف، سليمان بن قرم ضعيف، لكنه توبع
حدیث نمبر: 22515
Save to word اعراب
حدثنا حسين بن محمد ، حدثنا جرير يعني ابن حازم ، عن محمد بن إسحاق ، عن داود بن حصين ، عن عبد الرحمن بن ابي عقبة، عن ابي عقبة وكان مولى من اهل فارس قال: شهدت مع نبي الله صلى الله عليه وسلم يوم احد، فضربت رجلا من المشركين، فقلت: خذها مني , وانا الغلام الفارسي، فبلغت النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: " هلا قلت: خذها مني وانا الغلام الانصاري" .حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ حُصَيْنٍ ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عُقْبَةَ، عَنْ أَبِي عُقْبَةَ وَكَانَ مَوْلًى مِنْ أَهْلِ فَارِسَ قَالَ: شَهِدْتُ مَعَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ أُحُدٍ، فَضَرَبْتُ رَجُلًا مِنَ الْمُشْرِكِينَ، فَقُلْتُ: خُذْهَا مِنِّي , وَأَنَا الْغُلَامُ الْفَارِسِيُّ، فَبَلَغَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " هَلَّا قُلْتَ: خُذْهَا مِنِّي وَأَنَا الْغُلَامُ الْأَنْصَارِيُّ" .
حضرت ابو عقبہ رضی اللہ عنہ جو اہل فارس کے آزاد کردہ غلام تھے کہتے ہیں کہ غزوہ احد کے موقع پر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھا میں نے مشرکین میں سے ایک آدمی پر حملہ کرتے ہوئے کہا اسے سنبھال کہ میں فارسی نوجوان ہوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک بھی یہ آواز پہنچ گئی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے یہ کیوں نہ کہا کہ اسے سنبھال کہ میں انصاری نوجوان ہوں۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة عبدالرحمن بن أبى عقبة
حدیث نمبر: 22516
Save to word اعراب
حدثنا إبراهيم ابن إسحاق ، حدثنا ابن مبارك ، عن يونس ، عن الزهري ، حدثني عبيد الله بن عبد الله بن عتبة بن مسعود ، ان رجلا من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، حدثه , انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إذا كان احدكم في الصلاة، فلا يرفع بصره إلى السماء ان يلتمع بصره" .حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ ابْنُ إِسْحَاقَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ مُبَارَكٍ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَدَّثَهُ , أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلَاةِ، فَلَا يَرْفَعْ بَصَرَهُ إِلَى السَّمَاءِ أَنْ يُلْتَمَعَ بَصَرُهُ" .
ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب تم میں سے کوئی شخص نماز میں ہو تو آسمان کی طرف نظریں اٹھا کر نہ دیکھے کہیں ایسا نہ ہو کہ اس کی بصارت سلب کرلی جائے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 22517
Save to word اعراب
حدثنا هشيم بن بشير ، اخبرنا منصور يعني ابن زاذان ، عن قتادة ، عن عبد الله بن معبد الزماني ، عن ابي قتادة , ان رسول الله صلى الله عليه وسلم سئل عن صوم يوم عرفة , فقال: " كفارة سنتين" وسئل عن صوم يوم عاشوراء، فقال" كفارة سنة" .حَدَّثَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ ، أَخْبَرَنَا مَنْصُورٌ يَعْنِي ابْنَ زَاذَانَ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدٍ الزِّمَّانِيِّ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ , أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ صَوْمِ يَوْمِ عَرَفَةَ , فَقَالَ: " كَفَّارَةُ سَنَتَيْنِ" وَسُئِلَ عَنْ صَوْمِ يَوْمِ عَاشُورَاءَ، فَقَالَ" كَفَّارَةُ سَنَةٍ" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یوم عرفہ (نو ذی الحجہ) کے روزے کے متعلق پوچھا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ دو سال کا کفارہ بنتا ہے پھر کسی نے یوم عاشورہ کے روزے کے متعلق پوچھا تو فرمایا یہ ایک سال کا کفارہ بنتا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، م: 1162
حدیث نمبر: 22518
Save to word اعراب
حدثنا هشيم ، حدثنا يحيى بن سعيد ، عن عمر بن كثير بن افلح ، عن ابي محمد جليس كان لابي قتادة , قال: حدثنا ابو قتادة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من اقام البينة على قتيل، فله سلبه" .حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عُمَرَ بْنِ كَثِيرِ بْنِ أَفْلَحَ ، عَنْ أَبِي مُحَمَّدٍ جَلِيسٍ كَانَ لِأَبِي قَتَادَةَ , قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو قَتَادَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ أَقَامَ الْبَيِّنَةَ عَلَى قَتِيلٍ، فَلَهُ سَلَبُهُ" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی مقتول پر کوئی گواہ پیش کر دے (کہ اس کا قاتل وہ ہے) تو مقتول کا سارا سامان اسی کو ملے گا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 22519
Save to word اعراب
حدثنا بشر بن المفضل ابو إسماعيل , حدثنا عبد الرحمن يعني ابن إسحاق ، عن زيد بن ابي عتاب ، عن عمرو بن ابي سليم ، عن ابي قتادة ، قال:" رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يصلي يحمل امامة او اميمة بنت ابي العاص، وهي بنت زينب، يحملها إذا قام، ويضعها إذا ركع، حتى فرغ" .حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ أَبُو إِسْمَاعِيلَ , حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَاقَ ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي عَتَّابٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي يَحْمِلُ أُمَامَةَ أَوْ أُمَيْمَةَ بِنْتَ أَبِي الْعَاصِ، وَهِيَ بِنْتُ زَيْنَبَ، يَحْمِلُهَا إِذَا قَامَ، وَيَضَعُهَا إِذَا رَكَعَ، حَتَّى فَرَغَ" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح نماز پڑھتے ہوئے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زینب رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی امامہ یا امیمہ بنت ابی العاص کو اٹھا رکھا تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب کھڑے ہوتے تو انہیں اٹھا لیتے اور جب رکوع میں جاتے تو انہیں نیچے اتار دیتے یہاں تک کہ اسی طرح نماز سے فارغ ہوگئے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 516، م: 543، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 22520
Save to word اعراب
حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، حدثنا هشام الدستوائي ، حدثنا يحيى بن ابي كثير ، عن عبد الله بن ابي قتادة ، عن ابيه ، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يؤمنا , يقرا بنا في الركعتين الاوليين من صلاة الظهر، ويسمعنا الآية احيانا، ويطول في الاولى، ويقصر في الثانية، وكان يفعل ذلك في صلاة الصبح، يطول في الاولى، ويقصر في الثانية، وكان يقرا بنا في الركعتين الاوليين من صلاة العصر" .حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّنَا , يَقْرَأُ بِنَا فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ صَلَاةِ الظُّهْرِ، وَيُسْمِعُنَا الْآيَةَ أَحْيَانًا، وَيُطَوِّلُ فِي الْأُولَى، وَيُقَصِّرُ فِي الثَّانِيَةِ، وَكَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ، يُطَوِّلُ فِي الْأُولَى، وَيُقَصِّرُ فِي الثَّانِيَةِ، وَكَانَ يَقْرَأُ بِنَا فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ مِنْ صَلَاةِ الْعَصْرِ" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہماری امامت فرماتے تھے تو ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں قرأت فرماتے تھے جس کی کوئی آیت کبھی کبھار ہمیں سنا دیتے تھے اس میں بھی پہلی رکعت نسبتہ لمبی اور دوسری مختصر فرماتے تھے فجر کی نماز میں بھی اسی طرح کرتے تھے کہ پہلی رکعت لمبی اور دوسری اس کی نسبت مختصر پڑھاتے تھے اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں بھی قراءت فرماتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 762، م: 451
حدیث نمبر: 22521
Save to word اعراب
حدثنا عبد الاعلى ، عن معمر ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن عبد الله بن ابي قتادة ، عن ابي قتادة ، ان نبي الله صلى الله عليه وسلم" نهى ان يخلط شيء منه بشيء، ولكن لينتبذ كل واحد منهما على حدة" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى ، عَنْ مَعْمَرٍ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ ، أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى أَنْ يُخْلَطَ شَيْءٌ مِنْهُ بِشَيْءٍ، وَلَكِنْ لِيُنْتَبَذْ كُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا عَلَى حِدَةٍ" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (کھجور کی مختلف اقسام کو) ایک دوسرے کے ساتھ ملا کر نبیذ بنانے سے منع کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ علیحدہ علیحدہ ان کی نبیذ بنائی جاسکتی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 5602، م: 1988
حدیث نمبر: 22522
Save to word اعراب
حدثنا عبد الوهاب الثقفي ، عن ايوب ، عن يحيى بن ابي كثير ، عن ابن ابي قتادة ، عن ابيه , ان النبي صلى الله عليه وسلم" نهى ان يتنفس في الإناء، او يمس ذكره بيمينه، او يستطيب بيمينه" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِي قَتَادَةَ ، عَنْ أَبِيهِ , أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" نَهَى أَنْ يَتَنَفَّسَ فِي الْإِنَاءِ، أَوْ يَمَسَّ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ، أَوْ يَسْتَطِيبَ بِيَمِينِهِ" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے برتن میں سانس لینے سے دائیں ہاتھ سے شرمگاہ چھونے سے یا دائیں ہاتھ سے استنجاء کرنے سے منع فرمایا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 153، م: 267
حدیث نمبر: 22523
Save to word اعراب
حدثنا عبد الرحمن بن مهدي ، حدثنا مالك يعني ابن انس ، عن عامر بن عبد الله يعني ابن الزبير ، عن عمرو بن سليم ، عن ابي قتادة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا دخل احدكم المسجد، فليركع ركعتين قبل ان يجلس" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ يَعْنِي ابْنَ أَنَسٍ ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ يَعْنِي ابْنَ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمْ الْمَسْجِدَ، فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ" .
حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص مسجد میں داخل ہو تو اسے بیٹھنے سے پہلے دو رکعتیں (بطور تحیۃ المسجد) پڑھ لینی چاہئیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 444، م: 714

Previous    141    142    143    144    145    146    147    148    149    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.