مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 20283
Save to word اعراب
حدثنا عبد الله، حدثنا نوح بن حبيب ، حدثنا حفص بن غياث بن طلق بن معاوية ، عن عاصم الاحول ، عن ثعلبة بن عاصم ، عن انس بن مالك ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " عجبا للمؤمن، لا يقضي الله له شيئا إلا كان خيرا له" .حَدَّثَنَا عبد الله، حدثنا نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثِ بْنِ طَلْقِ بْنِ مُعَاوِيَةَ ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ ، عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَجَبًا لِلْمُؤْمِنِ، لَا يَقْضِي اللَّهُ لَهُ شَيْئًا إِلَّا كَانَ خَيْرًا لَهُ" .
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے تو مسلمان پر تعجب ہوتا ہے کہ اللہ اس کے لئے جو فیصلہ بھی فرماتا ہے وہ اس کے حق میں بہتر ہی ہوتا ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 20284
Save to word اعراب
حدثنا إسماعيل ، اخبرنا الجريري ، عن ابي العلاء ، قال: قال رجل , كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في سفر والناس يعتقبون، وفي الظهر قلة، فحانت نزلة رسول الله صلى الله عليه وسلم ونزلتي، فلحقني من بعدي، فضرب منكبي، فقال:" قل: اعوذ برب الفلق" , فقلت: اعوذ برب الفلق فقراها رسول الله صلى الله عليه وسلم وقراتها معه، ثم قال:" قل: اعوذ برب الناس فقراها رسول الله صلى الله عليه وسلم وقراتها معه، قال: " إذا انت صليت فاقرا بهما" .حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، أَخْبَرَنَا الْجُرَيْرِيُّ ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ ، قَالَ: قَالَ رَجُلٌ , كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ وَالنَّاسُ يَعْتَقِبُونَ، وَفِي الظَّهْرِ قِلَّةٌ، فَحَانَتْ نَزْلَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَزْلَتِي، فَلَحِقَنِي مِنْ بَعْدِي، فَضَرَبَ مَنْكِبَيَّ، فَقَالَ:" قُل: أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ" , فَقُلْتُ: أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ فَقَرَأَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَرَأْتُهَا مَعَهُ، ثُمَّ قَالَ:" قُلْ: أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ فَقَرَأَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَرَأْتُهَا مَعَهُ، قَالَ: " إِذَا أَنْتَ صَلَّيْتَ فَاقْرَأْ بِهِمَا" .
ایک صحابی کہتے ہیں کہ ہم لوگ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی سفر میں تھے چونکہ سواری کے جانور کم تھے اس لئے لوگ باری باری سوار ہوتے تھے ایک موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور میرے اترنے کی باری تھی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم پیچھے سے میرے قریب آئے اور میرے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر فرمایا قل اعوذ برب الفلق پڑھو میں نے یہ کلمہ پڑھا اس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سورت مکمل پڑھی اور میں نے بھی آپ کے ساتھ اسے پڑھ لیا پھر اسی طرح قل اعوذ برب الناس پڑھنے کے لئے فرمایا اور پوری سورت پڑھی جسے میں نے بھی یاد کرلیا پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب نماز پڑھا کرو تو یہ دونوں سورتیں نماز میں پڑھ لیا کرو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 20285
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، قال: سمعت قتادة يحدث , عن علقمة بن عبد الله المزني ، عن رجال من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، عن النبي صلى الله عليه وسلم انه قال: " من كان يؤمن بالله واليوم الآخر، فليتق الله عز وجل، وليكرم جاره، ومن كان يؤمن بالله واليوم الآخر، فليتق الله، وليكرم ضيفه، ومن كان يؤمن بالله واليوم الآخر، فليتق الله، وليقل حقا او ليسكت" ..حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ , عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ ، عَنْ رِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: " مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ، فَلْيَتَّقِ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ، وَلْيُكْرِمْ جَارَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ، فَلْيَتَّقِ اللَّهَ، وَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ، فَلْيَتَّقِ اللَّهَ، وَلْيَقُلْ حَقًّا أَوْ لِيَسْكُتْ" ..
متعدد صحابہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو اسے اللہ سے ڈرنا اور اپنے مہمان کا اکرام کرنا چاہیے اور جو شخص اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو اسے اللہ سے ڈرنا اور اپنے پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک کرنا چاہیے اور جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو اسے اللہ سے ڈرنا چاہیے اور اچھی بات کہنی چاہیے یا پھر خاموش رہنا چاہیے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 20286
Save to word اعراب
حدثنا حجاج ، حدثني شعبة ، قال: سمعت قتادة يحدث , عن علقمة بن عبد الله المزني ، عن رجال من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، عن النبي صلى الله عليه وسلم، فذكر مثله.حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ ، حَدَّثَنِي شُعْبَةُ ، قَالَ: سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ , عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيِّ ، عَنْ رِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ مِثْلَهُ.

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 20287
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن قتادة ، عن نصر بن عاصم ، عن رجل منهم , " انه اتى النبي صلى الله عليه وسلم فاسلم على انه لا يصلي إلا صلاتين، فقبل ذلك منه" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْهُمْ , " أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْلَمَ عَلَى أَنَّهُ لَا يُصَلِّي إِلَّا صَلَاتَيْنِ، فَقَبِلَ ذَلِكَ مِنْهُ" .
ایک صحابی کے حوالے سے مروی ہے کہ جب وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں قبول اسلام کے لئے حاضر ہوئے تو یہ شرط لگائی کہ وہ صرف دو نمازیں پڑھیں گے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی یہ شرط قبول کرلی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، غير الرجل المبهم الذى روى عنه نصر بن عاصم
حدیث نمبر: 20288
Save to word اعراب
حدثنا هشيم ، اخبرنا علي بن زيد ، حدثنا الحسن ، قال: واخبرني رجل من بني سليط، قال: رفعت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم فسمعته يقول: " المسلم اخو المسلم، لا يظلمه ولا يخذله، التقوى هاهنا، التقوى هاهنا" مرتين او ثلاثا، واشار بيده إلى صدره .حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ زَيْدٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ ، قَالَ: وَأَخْبَرَنِي رَجُلٌ مِنْ بَنِي سَلِيطٍ، قَالَ: رُفِعْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: " الْمُسْلِمُ أَخُو الْمُسْلِمِ، لَا يَظْلِمُهُ وَلَا يَخْذُلُهُ، التَّقْوَى هَاهُنَا، التَّقْوَى هَاهُنَا" مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا، وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى صَدْرِهِ .
بنوسلیط کے ایک شیخ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں میں نے آپ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہوتا ہے وہ اس پر ظلم کرتا ہے اور نہ اسے بےیارومددگار چھوڑتا ہے تقوی یہاں ہوتا ہے تقوی یہاں ہوتا ہے اور اپنے ہاتھ سے سینے کی طرف اشارہ فرمایا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لضعف على بن زيد، ولكنه توبع
حدیث نمبر: 20289
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، حدثنا سوادة بن ابي الاسود ، عن ابيه ، عن معقل بن يسار ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ايما راع استرعي رعية، فغشها، فهو في النار" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا سَوَادَةُ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُّمَا رَاعٍ اسْتُرْعِيَ رَعِيَّةً، فَغَشَّهَا، فَهُوَ فِي النَّارِ" .
حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی رعایا کا نگہبان بنے پھر اسے دھوکہ دے وہ جہنم میں جائے گا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 7150، م: 142، وهذا إسناد قوي
حدیث نمبر: 20290
Save to word اعراب
حدثنا وكيع ، عن إسماعيل بن ابي خالد , قال: سمعت إسماعيل البصري يحدث , عن ابنة معقل بن يسار ، عن ابيها معقل , قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " ليس من والي امة، قلت او كثرت، لا يعدل فيها، إلا كبه الله تبارك وتعالى على وجهه في النار" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ , قَالَ: سَمِعْتُ إِسْمَاعِيلَ الْبَصْرِيَّ يُحَدِّثُ , عَنْ ابْنَةِ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ ، عَنْ أَبِيهَا مَعْقِلٍ , قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُول: " لَيْسَ مِنْ وَالِي أُمَّةٍ، قَلَّتْ أَوْ كَثُرَتْ، لَا يَعْدِلُ فِيهَا، إِلَّا كَبَّهُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى عَلَى وَجْهِهِ فِي النَّارِ" .
حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ کسی بھی قوم کا حکمران خواہ اس کی رعایا تھوڑی ہو یا زیادہ اگر اس کے ساتھ انصاف سے کام نہیں لیتا اللہ اسے جہنم میں اوندھے منہ پھینک دے گا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف، ابنة معقل بن يسار لا تعرف
حدیث نمبر: 20291
Save to word اعراب
حدثنا إسماعيل ، عن يونس ، عن الحسن , ان معقل بن يسار اشتكى، فدخل عليه عبد الله بن زياد يعني يعوده، فقال: اما إني ساحدثك حديثا لم اكن حدثتك به، إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم او إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: " لا يسترعي الله تبارك وتعالى عبدا رعية، فيموت يوم يموت وهو لها غاش، إلا حرم الله عليه الجنة" .حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنِ الْحَسَنِ , أَنَّ مَعْقِلَ بْنَ يَسَارٍ اشْتَكَى، فَدَخَلَ عَلَيْهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادٍ يَعْنِي يَعُودُهُ، فَقَالَ: أَمَا إِنِّي سَأُحَدِّثُكَ حَدِيثًا لَمْ أَكُنْ حَدَّثْتُكَ بِهِ، إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " لَا يَسْتَرْعِي اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى عَبْدًا رَعِيَّةً، فَيَمُوتُ يَوْمَ يَمُوتُ وَهُوَ لَهَا غَاشٌّ، إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ" .
حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص کسی رعایا کا نگہبان بنے پھر اسے دھوکہ دے اور اسی حال میں مرجائے تو اللہ اس پر جنت کو حرام قرار دے دیتا ہے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 7150، م: 142
حدیث نمبر: 20292
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة , وحجاج , اخبرنا شعبة , قال: سمعت عياضا ابا خالد , قال: رايت رجلين يختصمان عند معقل بن يسار، فقال معقل بن يسار , قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من حلف على يمين ليقتطع بها مال رجل، لقي الله وهو عليه غضبان" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , وَحَجَّاجٌ , أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ , قَالَ: سَمِعْتُ عِيَاضًا أَبَا خَالِدٍ , قَالَ: رَأَيْتُ رَجُلَيْنِ يَخْتَصِمَانِ عِنْدَ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ، فَقَالَ مَعْقِلُ بْنُ يَسَارٍ , قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالَ رَجُلٍ، لَقِيَ اللَّهَ وَهُوَ عَلَيْهِ غَضْبَانُ" .
عیاض کہتے ہیں کہ میں نے دو آدمیوں کو حضرت معقل کی موجودگی میں جھگڑا کرتے ہوئے دیکھا حضرت معقل نے فرمایا کہ رسول اللہ کا یہ ارشاد ہے کہ جو شخص کسی بات پر جھوٹی قسم کھاتا ہے کہ کسی کا مال ناحق لے لے وہ اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ کا اس پر غضب ہوگا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لجهالة عياض ابي خالد

Previous    49    50    51    52    53    54    55    56    57    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.