مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 20193
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا همام ، حدثنا قتادة ، عن الحسن ، عن سمرة : ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: " كل غلام مرتهن بعقيقته، تذبح يوم سابعه، ويحلق راسه، ويدمى"..حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ سَمُرَةَ : أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " كُلُّ غُلَامٍ مُرْتَهَنٌ بِعَقِيقَتِهِ، تُذْبَحُ يَوْمَ سَابِعِهِ، وَيُحْلَقُ رَأْسُهُ، وَيُدَمَّى"..
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہر لڑکا اپنے عقیقہ کے عوض گروی لکھا ہوا ہے لہذا اس کی طرف سے ساتویں دن قربانی کیا کرو اسی دن اس کا نام رکھا جائے اور سر کے بال مونڈے جائیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: تحت حديث: 5472
حدیث نمبر: 20194
Save to word اعراب
حدثنا عفان، حدثنا ابان العطار، حدثنا قتادة، عن الحسن، عن سمرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله، إلا انه قال:" ويسمى" قال همام في حديثه: وراجعناه: ويدمى؟ قال همام: فكان قتادة يصف الدم , فيقول: إذا ذبح العقيقة تؤخذ صوفة فتستقبل اوداج الذبيحة، ثم توضع على يافوخ الصبي، حتى إذا سال غسل راسه، ثم حلق بعد .حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا أَبَانُ الْعَطَّارُ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ:" وَيُسَمَّى" قَالَ هَمَّامٌ فِي حَدِيثِهِ: وَرَاجَعْنَاهُ: وَيُدَمَّى؟ قَالَ هَمَّامٌ: فَكَانَ قَتَادَةُ يَصِفُ الدَّمَ , فَيَقُولُ: إِذَا ذَبَحَ الْعَقِيقَةَ تُؤْخَذُ صُوفَةٌ فَتُسْتَقْبَلُ أَوْدَاجُ الذَّبِيحَةِ، ثُمَّ تُوضَعُ عَلَى يَافُوخِ الصَّبِيِّ، حَتَّى إِذَا سَالَ غُسِلَ رَأْسُهُ، ثُمَّ حُلِقَ بَعْدُ .
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مراد ہے البتہ اس میں راوی حدیث قتادہ نے جانور ذبح کرنے کی تفصیل اس طرح بیان کی ہے کہ اون یا روئی کا ٹکڑا لے کر ذبح شدہ جانور کی رگوں کے سامنے کھڑا ہو پھر اس بچے کے سر پر رکھ دیا جائے جب وہ خون بہنے لگے تو اس کا سر دھو کر پھر اس کے بال مونڈ دیئے جائیں۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: تحت حديث: 5472
حدیث نمبر: 20195
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا همام ، اخبرنا قتادة ، عن الحسن ، عن سمرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " جار الدار احق بالدار من غيره" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ سَمُرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " جَارُ الدَّارِ أَحَقُّ بِالدَّارِ مِنْ غَيْرِهِ" .
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا گھر کا پڑوسی دوسرے کی نسبت اس گھر کا زیادہ حق دار ہوتا ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، الحسن مدلس، وقد عنعن
حدیث نمبر: 20196
Save to word اعراب
حدثنا يزيد بن هارون ، حدثنا سليمان يعني التيمي ، عن ابي العلاء ، عن سمرة بن جندب :" ان رسول الله صلى الله عليه وسلم اتي بقصعة فيها ثريد، فتعاقبوها إلى الظهر من غدوة، يقوم ناس ويقعد آخرون، قال له رجل: هل كانت تمد؟ قال: فمن اي شيء تعجب؟ ما كانت تمد إلا من هاهنا واشار إلى السماء" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي التَّيْمِيُّ ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ :" أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِقَصْعَةٍ فِيهَا ثَرِيدٌ، فَتَعَاقَبُوهَا إِلَى الظُّهْرِ مِنْ غُدْوَةٍ، يَقُومُ نَاسٌ وَيَقْعُدُ آخَرُونَ، قَالَ لَهُ رَجُلٌ: هَلْ كَانَتْ تُمَدُّ؟ قَالَ: فَمِنْ أَيِّ شَيْءٍ تَعْجَبُ؟ مَا كَانَتْ تُمَدُّ إِلَّا مِنْ هَاهُنَا وَأَشَارَ إِلَى السَّمَاءِ" .
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ ایک ثرید کا ایک پیالہ لایا گیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے تناول فرمایا اور لوگوں نے بھی اسے کھایا ظہر کے قریب تک اسے لوگ کھاتے رہے کہ ایک قوم آ کر کھاتی وہ کھڑی ہوجاتی تو اس کے بعد دوسری قوم آجاتی اور یہ سلسلہ چلتا رہا کسی آدمی نے پوچھا کہ اس پیالے میں برابر کھانا ڈالا جارہا ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہیں تعجب کس بات پر ہورہا ہے آسمان سے اس میں برکت پیدا کردی گئی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 20197
Save to word اعراب
حدثنا يزيد بن هارون ، اخبرنا هشام ، عن الحسن ، عن سمرة بن جندب ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " من قتل عبده قتلناه، ومن جدع عبده جدعناه" ..حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ، عَنْ الْحَسَنِ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ قَتَلَ عَبْدَهُ قَتَلْنَاهُ، وَمَنْ جَدَعَ عَبْدَهُ جَدَعْنَاهُ" ..
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص اپنے غلام کو قتل کرے گا ہم اسے قتل کریں گے اور جو اپنے غلام کی ناک کاٹے گا ہم اس کی ناک کاٹیں گے۔ حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جو اپنے غلام کو خصی کرے گا ہم اسے خصی کردیں گے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، الحسن مدلس، وقد عنعن
حدیث نمبر: 20198
Save to word اعراب
حدثنا يزيد بن هارون ، عن ابي امية شيخ له , قال: حدثنا الحسن ، عن سمرة ، قال:" ومن اخصى عبده خصيناه".حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، عَنْ أَبِي أُمَيَّةَ شَيْخٍ لَهُ , قال: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ ، عَنْ سَمُرَةَ ، قَالَ:" وَمَنْ أَخْصَى عَبْدَهُ خَصَيْنَاهُ".

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، أبو أمية شيخ مجهول، والحسن مدلس، وقد عنعن
حدیث نمبر: 20199
Save to word اعراب
حدثنا يزيد بن هارون ، اخبرنا شعبة , وابو داود , اخبرنا هشام ، عن قتادة ، عن الحسن ، عن سمرة بن جندب ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " جار الدار احق بالدار" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ , وَأَبُو دَاوُدَ , أَخْبَرَنَا هِشَامٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " جَارُ الدَّارِ أَحَقُّ بِالدَّارِ" .
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا گھر کا پڑوسی دوسرے کی نسبت اس گھر کا زیادہ حق دار ہوتا ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذان إسنادان ضعيفان، الحسن مدلس، وقد عنعن
حدیث نمبر: 20200
Save to word اعراب
حدثنا يزيد ، اخبرنا المسعودي ، عن حبيب بن ابي ثابت , والحكم ، عن ميمون بن ابي شبيب ، عن سمرة بن جندب ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " البسوا الثياب البيض، فإنها اطيب واطهر، وكفنوا فيها موتاكم" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، أَخْبَرَنَا الْمَسْعُودِيُّ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ , وَالْحَكَمِ ، عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " الْبَسُوا الثِّيَابَ الْبِيضَ، فَإِنَّهَا أَطْيَبُ وَأَطْهَرُ، وَكَفِّنُوا فِيهَا مَوْتَاكُمْ" .
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا سفید کپڑے پہنا کرو کیونکہ عمدہ اور پاکیزہ ہوتے ہیں اور اپنے مردوں کو ان ہی میں دفن کیا کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف، رواية ميمون عن الصحابة منقطعة
حدیث نمبر: 20201
Save to word اعراب
حدثنا يزيد ، اخبرنا بقية بن الوليد ، عن إسحاق بن ثعلبة ، عن مكحول ، عن سمرة بن جندب ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يتعاطى احدكم من اسير اخيه فيقتله" .حَدَّثَنَا يَزِيدُ ، أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ ثَعْلَبَةَ ، عَنْ مَكْحُولٍ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يَتَعَاطَى أَحَدُكُمْ مِنْ أَسِيرِ أَخِيهِ فَيَقْتُلَهُ" .
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی آدمی اپنے بھائی کا قیدی نہ لے کر اس قتل کرے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لضعف بقية بن الوليد وإسحاق بن ثعلبة، ومكحول لم يسمع من سمرة
حدیث نمبر: 20202
Save to word اعراب
حدثنا يزيد بن هارون ، اخبرنا الحجاج بن ارطاة ، عن سعيد بن زيد بن عقبة ، عن ابيه ، عن سمرة بن جندب ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من اصاب متاعه بعينه، فهو احق به، ويتبع صاحبه من اشتراه منه" , وقال يزيد مرة: من وجد متاعه.حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَأَةَ ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عُقْبَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَصَابَ مَتَاعَهُ بِعَيْنِهِ، فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ، وَيَتْبَعُ صَاحِبُهُ مَنْ اشْتَرَاهُ مِنْهُ" , وَقَالَ يَزِيدُ مَرَّةً: مَنْ وَجَدَ مَتَاعَهُ.
حضرت سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص بعینہ اپنا سامان کسی شخص کے پاس دیکھے وہ اس کا زیادہ حق دار ہے اور مشتری (خریدنے والا) بائع (بچنے والا) سے اپنی قیمت وصول کرلے گا۔

حكم دارالسلام: حديث حسن، وهذا إسناد ضعيف، الحجاج بن أرطاة مدلس، وقد عنعن

Previous    40    41    42    43    44    45    46    47    48    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.