مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 19231
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن يزيد الواسطي ، اخبرنا المجالد بن سعيد ، عن الشعبي ، عن جرير بن عبد الله ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا جاءكم المصدق، فلا يفارقكم إلا عن رضا" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْوَاسِطِيُّ ، أَخْبَرَنَا الْمُجَالِدُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ الشَّعْبِيِّ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا جَاءَكُمْ الْمُصَدِّقُ، فَلَا يُفَارِقُكُمْ إِلَّا عَنْ رِضًا" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا زکوٰۃ لینے والاجب تمہارے یہاں سے نکلے تو اسے تم سے خوش ہو کر نکلنا چاہئے۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، م: 989، مجالد ضعيف لكنه توبع
حدیث نمبر: 19232
Save to word اعراب
حدثنا ابو سعيد مولى بني هاشم، حدثنا زائدة ، حدثنا زياد بن علاقة ، عن جرير ، قال: قال لي حبر باليمن: " إن كان صاحبكم نبيا فقد مات اليوم" . قال جرير: فمات يوم الاثنين صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَى بَنِي هَاشِمٍ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عِلَاقَةَ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: قَالَ لِي حَبْرٌ بِالْيَمَنِ: " إِنْ كَانَ صَاحِبُكُمْ نَبِيًّا فَقَدْ مَاتَ الْيَوْمَ" . قَالَ جَرِيرٌ: فَمَاتَ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ مجھ سے یمن کے ایک بڑے عیسائی پادری نے کہا کہ اگر تمہارے ساتھی واقعی پیغمبر ہیں تو وہ آج کے دن فوت ہوں گے چناچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسی دن " جو پیر کا دن تھا " دنیا سے رخصت ہوگئے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 19233
Save to word اعراب
حدثنا ابو سعيد ، حدثنا زائدة ، حدثنا عاصم ، عن شقيق ، عن جرير ، قال: قلت: يا رسول الله، اشترط علي، فانت اعلم بالشرط، قال: " ابايعك على ان تعبد الله لا تشرك به شيئا، وتقيم الصلاة، وتؤتي الزكاة، وتنصح المسلم، وتبرا من المشرك" .حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ ، عَنْ شَقِيقٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، اشْتَرِطْ عَلَيَّ، فَأَنْتَ أَعْلَمُ بِالشَّرْطِ، قَالَ: " أُبَايِعُكَ عَلَى أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ لَا تُشْرِكُ بِهِ شَيْئًا، وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ، وَتُؤْتِيَ الزَّكَاةَ، وَتَنْصَحَ الْمُسْلِمَ، وَتَبْرَأَ مِنَ الْمُشْرِكِ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قبول اسلام کے وقت میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ! کوئی شرط ہو تو وہ مجھے بتادیجئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ فرض نماز پڑھو، فرض زکوٰۃ ادا کرو ہر مسلمان کی خیرخواہی کرو اور کافر سے بیزاری ظاہر کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 58، م: 56، وهذا إسناد اختلف فيه على أبى وائل
حدیث نمبر: 19234
Save to word اعراب
حدثنا عفان ، حدثنا ابو عوانة ، حدثنا سليمان الاعمش ، عن إبراهيم ، عن همام بن الحارث ، ان جرير بن عبد الله " بال وتوضا، ومسح على خفيه، فقيل له: فقال: قد رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يفعله" . قال إبراهيم: كان اعجب ذاك إليهم، لان إسلام جرير كان بعد المائدة.حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ ، أَنَّ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ " بَالَ وَتَوَضَّأَ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، فَقِيلَ لَهُ: فَقَالَ: قَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُهُ" . قَالَ إِبْرَاهِيمُ: كَانَ أَعْجَبَ ذَاكَ إِلَيْهِمْ، لَأَنَّ إِسْلَامَ جَرِيرٍ كَانَ بَعْدَ الْمَائِدَةِ.
ہمام کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے پیشاب کرکے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا کسی نے ان سے کہا کہ آپ موزوں پر مسح کیسے کررہے ہیں جبکہ ابھی تو آپ نے پیشاب کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا ہاں! میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی دیکھا ہے کہ انہوں نے پیشاب کرکے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح فرمایا۔ ابراہیم کہتے ہیں کہ محدثیین اس حدیث کو بہت اہمیت دیتے کیونکہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے سورت المائدہ (میں آیت وضو) ' کے نزول کے بعد اسلام قبول کیا تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 387، م: 272
حدیث نمبر: 19235
Save to word اعراب
یہ حدیث کتاب میں موجود نہیں ہے۔
حدیث نمبر: 19236
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن سليمان ، عن إبراهيم ، عن همام بن الحارث ، عن جرير بن عبد الله انه بال، قال: ثم توضا، ومسح على خفيه، وصلي، فسئل عن ذلك، فقال: رايت رسول الله صلى الله عليه صنع مثل هذا" . قال: وكان يعجبهم هذا الحديث من اجل ان جريرا كان من اسلم.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ بَالَ، قَالَ: ثُمَّ تَوَضَّأَ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، وصلَّي، فَسُئِلَ عن ذلك، فَقَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ صنع مثل هذا" . قال: وَكَانَ يُعْجِبُهُمْ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ أَجْلِ أَنَّ جَرِيرًا كَانَ مِنْ أََسَلَّمَ.
ابراہیم کہتے ہیں کہ محدثیین اس حدیث کو بہت اہمیت دیتے کیونکہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے سورت امائدہ (میں آیت وضو) ' کے نزول کے بعد اسلام قبول کیا تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 387 م: 272
حدیث نمبر: 19237
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن ابي عدي ، عن شعبة ، عن سليمان ، عن إبراهيم ، عن همام بن الحارث ، ان جريرا " بال قائما، ثم توضا ومسح على الخفين، وصلى، فسالته عن ذلك، فذكر عن النبي صلى الله عليه وسلم انه فعل مثل ذلك" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سُلَيْمَانَ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ ، أَنَّ جَرِيرًا " بَالَ قَائِمًا، ثُمَّ تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَى الْخُفَّيْنِ، وَصَلَّى، فَسَأَلْتُهُ عَنْ ذَلِكَ، فَذَكَرَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ" .
ہمام کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت جریر رضی اللہ عنہ نے پیشاب کرکے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا کسی نے ان سے کہا کہ آپ موزوں پر مسح کیسے کررہے ہیں جبکہ ابھی تو آپ نے پیشاب کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا ہاں! میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی دیکھا ہے کہ انہوں نے پیشاب کرکے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح فرمایا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 387 م: 272
حدیث نمبر: 19238
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن آدم ، حدثنا ابو الاحوص ، عن الاعمش ، عن ابي وائل ، عن ابي جميلة ، عن جرير بن عبد الله ، قال: اتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم ابايعه، فقلت: هات يدك، واشترط علي، وانت اعلم بالشرط، فقال: " ابايعك على ان لا تشرك بالله شيئا، وتقيم الصلاة، وتؤتي الزكاة، وتنصح المسلم، وتفارق المشرك" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ ، عَنْ أَبِي جميلة ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، قَالَ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُبَايِعُهُ، فَقُلْتُ: هَاتِ يَدَكَ، وَاشْتَرِطْ عَلَيَّ، وَأَنْتَ أَعْلَمُ بِالشَّرْطِ، فَقَالَ: " أُبَايِعُكَ عَلَى أَنْ لَا تُشْرِكَ بِاللَّهِ شَيْئًا، وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ، وَتُؤْتِيَ الزَّكَاةَ، وَتَنْصَحَ الْمُسْلِمَ، وَتُفَارِقَ الْمُشْرِكَ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ قبول اسلام کے وقت میں نے بارگاہ رسالت میں عرض کیا یا رسول اللہ! کوئی شرط ہو تو وہ مجھے بتادیجئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ فرض نماز پڑھو، فرض زکوٰۃ ادا کرو ہر مسلمان کی خیرخواہی کرو اور کافر سے بیزاری ظاہر کرو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 58، م: 56، وهذا إسناد اختلف فيه على أبى وائل
حدیث نمبر: 19239
Save to word اعراب
حدثنا اسود بن عامر ، حدثنا شريك ، عن ابي إسحاق ، عن عامر ، عن جرير ، قال: " إذا ابق إلى ارض الشرك يعني العبد فقد حل بنفسه" . وربما رفعه شريك.حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، قَالَ: " إِذَا أَبَقَ إِلَى أَرْضِ الشِّرْكِ يَعْنِي الْعَبْدَ فَقَدْ حَلَّ بِنَفْسِهِ" . وَرُبَّمَا رَفَعَهُ شَرِيكٌ.
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی بھگوڑا ہو کر دشمن سے جاملے تو اس کا خون حلال ہوگیا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد اختلف فى وقفه ورفعه على أبى إسحاق
حدیث نمبر: 19240
Save to word اعراب
حدثنا ابو احمد هو الزبيري ، قال: حدثنا إسرائيل ، عن ابي إسحاق ، عن عامر ، عن جرير ، ولم يرفعه، قال: " إذا ابق العبد إلى ارض العدو، فقد حل دمه" .حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ هُوَ الزُّبَيْرِيُّ ، قَالَ: حدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ جَرِيرٍ ، وَلَمْ يَرْفَعْهُ، قَالَ: " إِذَا أَبَقَ الْعَبْدُ إِلَى أَرْضِ الْعَدُوِّ، فَقَدْ حَلَّ دَمُهُ" .
حضرت جریر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی بھگوڑا ہو کر دشمن سے جاملے تو اس کا خون حلال ہوگیا۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد اختلف فى وقفه ورفعه على أبى إسحاق

Previous    49    50    51    52    53    54    55    56    57    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.