مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
حدیث نمبر: 18576
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عدي بن ثابت ، قال: سمعت البراء بن عازب ، يحدث انه سمع النبي صلى الله عليه وسلم، او قال: عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال في الانصار: " لا يحبهم إلا مؤمن، ولا يبغضهم إلا منافق، من احبهم فاحبه الله، ومن ابغضهم فابغضه الله" . قال: قلت له: انت سمعت البراء؟ قال: إياي يحدث.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ ، يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَوْ قَالَ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ فِي الْأَنْصَارِ: " لَا يُحِبُّهُمْ إِلَّا مُؤْمِنٌ، وَلَا يُبْغِضُهُمْ إِلَّا مُنَافِقٌ، مَنْ أَحَبَّهُمْ فَأَحَبَّهُ اللَّهُ، وَمَنْ أَبْغَضَهُمْ فَأَبْغَضَهُ اللَّهُ" . قَالَ: قُلْتُ لَهُ: أَنْتَ سَمِعْتَ الْبَرَاءَ؟ قَالَ: إِيَّايَ يُحَدِّثُ.
حضرت براء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا انصار سے وہی محبت کرے گا جو مؤمن ہو اور ان سے وہی بغض رکھے گا جو منافق ہو جو ان سے محبت کرے اللہ اس سے محبت کرے اور جوان سے نفرت کرے اللہ اس سے نفرت کرے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3783، م: 75
حدیث نمبر: 18577
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عدي بن ثابت ، عن البراء ، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم واضعا الحسن بن علي رضي الله عنه على عاتقه وهو يقول: " اللهم إني احبه فاحبه" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنِ الْبَرَاءِ ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاضِعًا الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَلَى عَاتِقِهِ وَهُوَ يَقُولُ: " اللَّهُمَّ إِنِّي أُحِبُّهُ فَأَحِبَّهُ" .
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ کو اپنے کندھے پر اٹھا رکھا تھا اور فرما رہے تھے اللہ میں اس سے محبت کرتا ہوں تو بھی اس سے محبت فرما۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 3749، م: 2422
حدیث نمبر: 18578
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن الركين ، قال: سمعت عدي بن ثابت يحدث، عن البراء بن عازب ، قال: مر بنا ناس منطلقون، فقلنا اين تذهبون؟ فقالوا: " بعثنا رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى رجل اتى امراة ابيه ان نقتله" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ الرُّكَيْنِ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ ثَابِتٍ يُحَدِّثُ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: مَرَّ بِنَا نَاسٌ مُنْطَلِقُونَ، فَقُلْنَا أَيْنَ تَذْهَبُونَ؟ فَقَالُوا: " بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى رَجُلٍ أَتَى امْرَأَةَ أَبِيهِ أَنْ نَقْتُلَهُ" .
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن ہمارے پاس سے کچھ لوگ گذرے ہم نے ان سے پوچھا کہاں کا ارادہ ہے؟ انہوں نے بتایا کہ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کی طرف بھیجا ہے جس نے اپنے باپ کے مرنے کے بعد اپنے باپ کی بیوی (سوتیلی ماں) سے شادی کرلی ہے اور ہمیں حکم دیا ہے کہ اسے قتل کردیں۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف الاضطرابه
حدیث نمبر: 18579
Save to word اعراب
حدثنا هشيم ، اخبرنا اشعث ، عن عدي بن ثابت ، عن البراء بن عازب ، قال: مر بي عمي الحارث بن عمرو ، ومعه لواء قد عقده له النبي صلى الله عليه وسلم، فقلت له: اي عم، اين بعثك النبي صلى الله عليه وسلم؟ قال: " بعثني إلى رجل تزوج امراة ابيه، فامرني ان اضرب عنقه" .حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا أَشْعَثُ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: مَرَّ بِي عَمِّي الْحَارِثُ بْنُ عَمْرٍو ، وَمَعَهُ لِوَاءٌ قَدْ عَقَدَهُ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ لَهُ: أَيْ عَمِّ، أَيْنَ بَعَثَكَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: " بَعَثَنِي إِلَى رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةَ أَبِيهِ، فَأَمَرَنِي أَنْ أَضْرِبَ عُنُقَهُ" .
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن اپنے چچاحارث بن عمرو سے میری ملاقات ہوئی ان کے پاس ایک جھنڈا تھا میں نے ان سے پوچھا کہاں کا ارادہ ہے؟ انہوں نے بتایا کہ ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کی طرف بھیجا ہے جس نے اپنے باپ کے مرنے کے بعد اپنے باپ کی بیوی (سوتیلی ماں) سے شادی کرلی ہے اور ہمیں حکم دیا ہے کہ اسے قتل کردیں۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لاضطرابه ،
حدیث نمبر: 18580
Save to word اعراب
حدثنا حدثنا هشيم ، اخبرنا الحجاج ، عن ابي إسحاق ، عن البراء بن عازب ، قال: " كان فيما اشترط اهل مكة على رسول الله صلى الله عليه وسلم: ان لا يدخلها احد من اصحابه بسلاح، إلا سلاح في قراب" .حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا الْحَجَّاجُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: " كَانَ فِيمَا اشْتَرَطَ أَهْلُ مَكَّةَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنْ لَا يَدْخُلَهَا أَحَدٌ مِنْ أَصْحَابِهِ بِسِلَاحٍ، إِلَّا سِلَاحٍ فِي قِرَابٍ" .
حضرت براء رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل مکہ سے اس شرط پر صلح کی تھی کہ وہ مکہ مکرمہ میں صرف جلبان سلاح " لے کر مکہ مکرمہ میں داخل ہوسکیں گے، یعنی میان اور تلوار۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 3184، م: 1783، حجاج بن أرطاة ضعيف، لكنه توبع
حدیث نمبر: 18581
Save to word اعراب
حدثنا هشيم ، عن العوام ، عن عزرة ، عن البراء بن عازب ، قال:" كنا إذا صلينا خلف رسول الله صلى الله عليه وسلم، قمنا صفوفا حتى إذا سجد، تبعناه" .حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، عَنِ الْعَوَّامِ ، عَنْ عَزْرَةَ ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ:" كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قُمْنَا صُفُوفًا حَتَّى إِذَا سَجَدَ، تَبِعْنَاهُ" .
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ہم لوگ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تھے تو ہم لوگ صفوں میں کھڑے رہتے تھے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں چلے جاتے تب ہم آپ کی پیروی کرتے تھے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة عزرة
حدیث نمبر: 18582
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن يزيد بن ابي زياد ، قال: سمعت ابن ابي ليلى ، قال: سمعت البراء يحدث قوما فيهم كعب بن عجرة، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول للانصار:" إنكم ستلقون بعدي اثرة". قالوا: فما تامرنا؟ قال:" اصبروا حتى تلقوني على الحوض" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَى ، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ يُحَدِّثُ قَوْمًا فِيهِمْ كَعْبُ بْنُ عُجْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِلْأَنْصَارِ:" إِنَّكُمْ سَتَلْقَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً". قَالُوا: فَمَا تَأْمُرُنَا؟ قَالَ:" اصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي عَلَى الْحَوْضِ" .
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو انصار سے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ میرے بعد تم لوگ ترجیحات سے آمنا سامنا کرو گے، انہوں نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! پھر آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا صبر کرنا یہاں تک کہ حوض کوثر پر مجھ سے آملو۔

حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لضعف يزيد بن أبى زياد
حدیث نمبر: 18583
Save to word اعراب
حدثنا هاشم ، حدثنا ليث ، حدثنا صفوان بن سليم ، عن ابي بسرة ، عن البراء بن عازب ، قال: سافرت مع النبي صلى الله عليه وسلم ثمانية عشر سفرا " فلم اره ترك الركعتين قبل الظهر" .حَدَّثَنَا هَاشِمٌ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ سُلَيْمٍ ، عَنْ أَبِي بُسْرَةَ ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ، قَالَ: سَافَرْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ سَفَرًا " فَلَمْ أَرَهُ تَرَكَ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الظُّهْرِ" .
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ اٹھارہ سفر کیے ہیں میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی بھی ظہر سے پہلے دو رکعتیں چھوڑتے ہوئے نہیں دیکھا۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة أبى بسرة الغفاري
حدیث نمبر: 18584
Save to word اعراب
حدثنا هاشم ، حدثنا سليمان ، عن حميد ، عن يونس ، عن البراء ، قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في مسير، فاتينا على ركي ذمة، يعني قليلة الماء، قال: فنزل فيها ستة انا سادسهم ماحة، فادليت إلينا دلو. قال: ورسول الله صلى الله عليه وسلم على شفة الركي، فجعلنا فيها نصفها، او قراب ثلثيها، فرفعت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال البراء: فكدت بإنائي، هل اجد شيئا اجعله في حلقي، فما وجدت، فرفعت الدلو إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، " فغمس يده فيها، فقال ما شاء الله ان يقول، فعيدت إلينا الدلو بما فيها، قال: فلقد رايت احدنا اخرج بثوب خشية الغرق، قال: ثم ساحت " يعني: جرت نهرا..حَدَّثَنَا هَاشِمٌ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ ، عَنْ حُمَيْدٍ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنِ الْبَرَاءِ ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَسِيرٍ، فَأَتَيْنَا عَلَى رَكِيٍّ ذَمَّةٍ، يَعْنِي قَلِيلَةَ الْمَاءِ، قَالَ: فَنَزَلَ فِيهَا سِتَّةٌ أَنَا سَادِسُهُمْ مَاحَةً، فَأُدْلِيَتْ إِلَيْنَا دَلْوٌ. قَالَ: وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى شَفَةِ الرَّكِيِّ، فَجَعَلْنَا فِيهَا نِصْفَهَا، أَوْ قِرَابَ ثُلُثَيْهَا، فَرُفِعَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ الْبَرَاءُ: فَكِدْتُ بِإِنَائِي، هَلْ أَجِدُ شَيْئًا أَجْعَلُهُ فِي حَلْقِي، فَمَا وَجَدْتُ، فَرُفِعَتْ الدَّلْوُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " فَغَمَسَ يَدَهُ فِيهَا، فَقَالَ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَقُولَ، فَعِيدَتْ إِلَيْنَا الدَّلْوُ بِمَا فِيهَا، قَالَ: فَلَقَدْ رَأَيْتُ أَحَدَنَا أُخْرِجَ بِثَوْبٍ خَشْيَةَ الْغَرَقِ، قَالَ: ثُمَّ سَاحَتْ " يَعْنِي: جَرَتْ نَهْرًا..
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی سفر میں تھے ہم ایک کنوئیں پر پہنچے جس میں تھوڑا سا پانی رہ گیا تھا چھ آدمی جن میں سے ایک میں بھی تھا اس میں اترے پھر ڈول لٹکائے گئے کنوئیں کی منڈیر پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی موجود تھے ہم نے نصف یا دو تہائی کے قریب پانی ان میں ڈالا اور انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا کردیا گیا میں نے اپنے برتن کو اچھی طرح چیک کیا کہ اتنا پانی ہی مل جائے جسے میں اپنے حلق میں ڈال سکوں لیکن نہیں مل سکا پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ڈول میں ہاتھ ڈالا اور کچھ کلمات " جو اللہ کو منظور تھے " پڑھے اس کے بعد وہ ڈول ہمارے پاس واپس آگیا (جب وہ کنوئیں میں انڈیلا گیا تو ہم کنوئیں میں ہی تھے) میں نے اپنے آخری ساتھی کو دیکھا کہ اسے کپڑے سے پکڑ کر باہر نکالا گیا کہ کہیں وہ غرق ہی نہ ہوجائے اور پانی کی جل تھل ہوگئی . گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة حال يونس
حدیث نمبر: 18585
Save to word اعراب
قال عبد الله: وحدثنا هدبة ، حدثنا سليمان بن المغيرة ، عن حميد بن هلال ، عن يونس ، عن البراء ، نحوه. قال فيه ايضا: ماحة.قال عَبْد اللَّهِ: وحَدَّثَنَا هُدْبَةُ ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ ، عَنْ يُونُسَ ، عَنِ الْبَرَاءِ ، نَحْوَهُ. قَالَ فِيهِ أَيْضًا: مَاحَةً.

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة حال يونس

Previous    46    47    48    49    50    51    52    53    54    Next    

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.