جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْفِطْرِ فِي رَمَضَانَ رمضان المبارک میں صدقہ فطرادا کرنے کے ابواب کا مجموعہ 1666. (111) بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ صَدَقَةِ الْفِطْرِ عَنِ الْمَمْلُوكِ وَاجِبٌ عَلَى مَالِكِهِ، لَا عَلَى الْمَمْلُوكِ كَمَا تَوَهَّمَ بَعْضُ النَّاسِ. اس بات کی دلیل کا بیان کہ غلام کا صدقہ فطر اس کے مالک پر واجب ہے، غلام پر نہیں جیسا کہ لوگوں کو اس کا وہم ہوا ہے
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمان شخص پر اس کے گھوڑے، غلام اور لونڈی میں کوئی صدقہ فرض نہیں سوائے صدقہ فطر کے (غلام اور لونڈی کی طرف سے صدقہ فطر وہ ادا کریگا)۔“ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ جناب مخرمہ کی روایت میں اس باب کے علاوہ باب میں بیان کردی ہے۔
تخریج الحدیث:
|