صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ التَّطَوُّعِ بِاللَّيْلِ
رات کی نفلی نماز (تہجّد) کے ابواب کا مجموعہ
715. (482) بَابُ اسْتِحْبَابِ قِيَامِ اللَّيْلِ يَحُلُّ عُقَدَ الشَّيْطَانِ الَّتِي يَعْقِدُهَا عَلَى النَّائِمِ
قیام اللیل مستحب ہے، اس سے شیطان کی وہ گرہیں کھل جاتی ہیں جو وہ سونے والے پر لگاتا ہے،
حدیث نمبر: Q1131
Save to word اعراب
فيصبح نشيطا طيب النفس بحل عقد الشيطان عن نفسهفَيُصْبِحُ نَشِيطًا طَيِّبَ النَّفْسِ بِحَلِّ عُقَدِ الشَّيْطَانِ عَنْ نَفْسِهِ
اس سے شیطان کی گرہیں کھل جانے کی وجہ سے وہ صبح کے وقت چاق و چوبند اور خوش مزاج ہوتا ہے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1131
Save to word اعراب
حدثنا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، وعبد الجبار بن العلاء ، قالا: حدثنا سفيان بن عيينة ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة ، يبلغ به النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " يعقد الشيطان على قافية راس احدكم ثلاث عقد إذا هو نام، كل عقدة يضرب عليه يقول: عليك ليل طويل، فإن استيقظ فذكر الله انحلت عقدة، وإن توضا انحلت عقدتان، فإذا صلى انحلت العقد، فاصبح نشيطا طيب النفس، وإلا اصبح خبيث النفس كسلان" هذا لفظ حديث الدورقيحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، وَعَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " يَعْقِدُ الشَّيْطَانُ عَلَى قَافِيَةِ رَأْسِ أَحَدِكُمْ ثَلاثَ عُقَدٍ إِذَا هُوَ نَامَ، كُلُّ عُقْدَةٍ يَضْرِبُ عَلَيْهِ يَقُولُ: عَلَيْكَ لَيْلٌ طَوِيلٌ، فَإِنِ اسْتَيْقَظَ فَذَكَرَ اللَّهَ انْحَلَّتْ عُقْدَةٌ، وَإِنْ تَوَضَّأَ انْحَلَّتْ عُقْدَتَانِ، فَإِذَا صَلَّى انْحَلَّتِ الْعُقَدُ، فَأَصْبَحَ نَشِيطًا طَيِّبَ النَّفْسِ، وَإِلا أَصْبَحَ خَبِيثَ النَّفْسِ كَسْلانَ" هَذَا لَفْظُ حَدِيثِ الدَّوْرَقِيُّ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بنی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مرفوع روایت بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: شیطان تم میں سے کسی شخص کی گدی پر تین گرہیں لگاتا ہے جبکہ وہ سویا ہوتا ہے۔ ہرگرہ پر یہ پھونک دیتا ہے، تیرے لئے رات بڑی طویل ہے۔ چنانچہ اگر وہ بیدار ہوگیا اور اللہ کا ذکر کیا تو ایک گرہ کھل جاتی ہے اور اگر وضو کر لیتا ہے تو دو گرہیں کھل جاتی ہیں۔ پھر اگر نماز پڑھ لے تو ساری گرہیں کھل جاتی ہیں۔ چنانچہ وہ صبح کے وقت ہشاش بشاش اور خوش مزاج ہوتا ہے وگرنہ صبح کے وقت پریشان حال، خراب طبیعت اور سست ہوتا ہے۔ یہ جناب الدورقی کی حدیث کے الفاظ ہیں۔

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.