سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز تہجد ادا کرتے تھے تو یہ دعا پڑھا کرتے:”اے اللہ! ہر قسم کی تعریف تیرے ہی لیے ہے، تو آسمانوں اور زمین کا نور ہے، ہر قسم کی حمد تیرے ہی لیے ہے، آسمانوں اور زمین کو تو ہی قائم رکھنے والا (اور تدبیر کرنے والا) ہے، ہر قسم کی حمد تیرے ہی لیے ہے تو آسمانوں کا زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے ان سب کا رب ہے، تو حق ہے، تیرا وعدہ حق ہے، تجھ سے ملاقات حق ہے، تیرا قول حق ہے، جہنم حق ہے، جنت حق ہے، اور قیامت حق ہے، اے اللہ! میں تجھ پر ایمان لایا، میں نے اپنا آپ تیرے سپرد کیا (تیری فرمانبرداری کی) تجھ پر توکل کیا، تیری طرف رجوع کیا، تیری توفیق سے (باطل سے) جھگڑا کیا، تجھی کو اپنا فیصل بناتا ہوں، تو ہی وہ ذات ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب التهجد، باب التهجد بالليل: 1120. مسلم، كتاب صلاة المسافرين، باب الدعاء فى صلاة الليل وقيامه، رقم: 769. سنن ابوداود، رقم: 772، 771. سنن ترمذي، رقم: 3418. سنن نسائي، رقم: 1619. سنن ابن ماجه، رقم: 1355. مسند احمد: 366/1»
اخبرنا یحیی بن آدم، نا سفیان، عن ابن جریج، عن سلیمان الاحول، عن طاؤوس عن ابن عباس قال: کان رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم یدعو اذا تهجد من اللیل، یقول: اللٰهم لك الحمد، فذکر مثله سواء.اَخْبَرَنَا یَحْیَیَ بْنُ آدَمَ، نَا سُفْیَانَ، عَنِ ابْنِ جُرَیْجٍ، عَنْ سُلَیْمَانَ الْاَحْوَلِ، عَنْ طَاؤُوْسٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ یَدْعُوْ اِذَا تَهَجَّدَ مِنَ اللَّیْلِ، یَقُوْلُ: اَللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ، فَذَکَرَ مِثْلَهٗ سَوَاء.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تہجد پڑھا کرتے تو یہ دعا کیا کرتے تھے: ”اے اللہ! ہر قسم کی تعریف تیرے ہی لیے ہے۔“ پس راوی نے حدیث سابق کے مثل ذکر کیا۔
تخریج الحدیث: «مسلم، كتاب صلاة المسافرين، باب الدعاء فى صلاة الليل وقيامه، رقم: 769. سنن ابوداود، رقم: 772، 771. مسند احمد: 366/1.»