صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1845. (104) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ مَعُونَةِ الْمُحْرِمِ لِلْحَلَالِ عَلَى الِاصْطِيَادِ بِالْإِشَارَةِ وَمُنَاوَلَةِ السِّلَاحِ الَّذِي يَكُونُ عَوْنًا لِلْحَلَالِ عَلَى الِاصْطِيَادِ
محرم شخص کے لئے جائز نہیں کہ وہ غیر محرم کو شکار کرنے کے لئے، شکار کی طرف اشارہ کرکے یا اسلحہ وغیرہ پکڑا کر شکار کرنے میں مدد و تعاون کرے
حدیث نمبر: 2635
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن بشار ، حدثنا ابو عامر ، حدثنا شعبة . ح وحدثنا محمد بن عبد الله بن بزيع ، حدثنا ابن ابي عدي ، عن شعبة . ح حدثنا محمد بن الوليد ، حدثنا ابن ابي عدي ، عن شعبة ، عن عثمان بن عبد الله بن موهب ، قال: سمعت عبد الله بن ابي قتادة ، يحدث عن ابيه: انهم كانوا في سفر وفيهم من قد احرم، قال: فركب ابو قتادة فرسه، فاتى حمار وحش فاصابه فاكلوا من لحمه، ثم كانهم هابوا ذلك، فسالوا رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: " اشتركتم او اشرتم؟" قالوا: لا، قال النبي صلى الله عليه وسلم:" فكلوه" ، وفي خبر ابن ابي عدي، قال: اشرتم او اعنتم، وفي خبر ابن ابي عدي، عن شعبة، بمثله وقال:" اشرتم او صدتم او اعنتم"، قالوا: لا، قال:" فكلوه"حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ . ح وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ شُعْبَةَ . ح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي قَتَادَةَ ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ: أَنَّهُمْ كَانُوا فِي سَفَرٍ وَفِيهِمْ مَنْ قَدْ أَحْرَمَ، قَالَ: فَرَكِبَ أَبُو قَتَادَةَ فَرَسَهُ، فَأَتَى حِمَارَ وَحْشٍ فَأَصَابَهُ فَأَكَلُوا مِنْ لَحْمِهِ، ثُمَّ كَأَنَّهُمْ هَابُوا ذَلِكَ، فَسَأَلُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " اشْتَرَكْتُمْ أَوْ أَشَرْتُمْ؟" قَالُوا: لا، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" فَكُلُوهُ" ، وَفِي خَبَرِ ابْنِ أَبِي عَدِيٍّ، قَالَ: أَشَرْتُمْ أَوْ أَعَنْتُمْ، وَفِي خَبَرِ ابْنِ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ شُعْبَةَ، بِمِثْلِهِ وَقَالَ:" أَشَرْتُمْ أَوْ صِدْتُمْ أَوْ أَعَنْتُمْ"، قَالُوا: لا، قَالَ:" فَكُلُوهُ"
حضرت عبد اللہ بن ابی قتادہ اپنے والد گرامی سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ وہ ایک سفر میں تھے، ان کے کچھ ساتھی محرم تھے۔ سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے شکار دیکھا تو اپنے گھوڑے پر سوار ہوکر جنگلی گدھے کا پیچھا کیا اور اسے شکار کرلیا پھر لوگوں نے اس کا گوشت کھایا۔ پھر وہ (حالت احرام میں شکار کا گوشت کھانے پر) گویا کہ ڈرنے لگے۔ تو انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: کیا تم نے شکار کرنے میں شرکت کی ہے، یا تم نے اس شکار کی طرف اشارہ (کرکے سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ کو متوجہ) کیا تھا۔؟ انہوں نے عرض کی کہ جی نہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حُکم دیا کہ تم اسے کھا لو جناب ابن عدی کی روایت میں ہے کہ کیا تم نے اشارہ یا مدد کی تھی؟ ابن ابی عدی کی امام شعبہ سے روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ کیا تم نے اشارہ کیا تھا یا شکار کیا تھا یا تم نے شکار کرنے میں مدد کی تھی؟ صحابہ کرام نے عرض کیا کہ جی نہیں تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اسے کھا لو۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.